اسلام آباد ( سیار علی شاہ) جنوبی وزیرستان سے قبائیل عمائدین کے جرگے نے اسلام آباد میں حزب اختلاف کے لیڈر عمر ایوب سے ملاقات کی ہے، جرگے میں جنوبی وزیرستان کے وزیر اور محسود قبائل مشران شامل تھیں۔ ملاقات میں تحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ محمود خان اچکزئی اور سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر بھی شریک تھے.
جرگے کے عمائدین نے اپوزیشن لیڈر کو انگور اڈا بارڈر کرسنگ بند ہونے سے پیدا ہونے والے مسائل پر تفصیلات سے آگاہ کیا، قبائلی جرگے میں شامل عمائدین نے بتاتا کہ جنوبی وزیرستان کے متاثرین کو گزشتہ آپریشن میں ہونے والے نقصانات کا معاوضہ آٹھ سال گزرنے کے بعد بھی نہیں ملا۔
عمائدین کا اس موقع پر کہنا تھا کہ انگور بارڈر کرسنگ بند ہونے سے دوطرف آباد قبائل سخت مشکلات سے دوچار ہے۔ دونوں طرف آباد قبائل کے آپس میں رشتہ داریاں بھی ہیں جو بارڈر بندش کی وجہ سے مشکلات کا شکار ہیں۔
اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان نے جرگہ عمائدیں کو ان کے مسائل پارلیمان میں اٹھانے کی یقین دیہانی کرائی اور کہا کہ ان کے مسائل کے لئے پارلیمان میں بھرپور آواز اٹھائے گیں۔
اس موقع پر اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا کہ قبائلی عوام کے مسائل حل کرنا ان کے ترجیحات میں شامل ہے، قبائلی اضلاع کے مسائل وزیر داخلہ سے اٹھائے گے، حکومت کو قبائلی اضلاع کے مسائل کو سنجیدگی سے لینا ہوں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر قبائلی عوام کے مسائل حل نہ ہوئے تو ان کا ریاست پر سے اعتماد اٹھ جائے گا۔
اس موقع پر سابق سپیکر اسد قیصر کا کہنا تھا کہ انہوں نے بحثیت سپیکر انگور اڈہ، خرلاچی اور غلام خان بارڈر کراسنگ کے مسائل حل کرنے کے لئے ایک خصوصی کمیٹی بنائی تھی اور یہ کہ وہ اب بھی قبائلی عوام کے مسائل ہر فورم پر اٹھائے گے۔
قبائلی عمائدین نے اپوزیشن لیڈر کو تین روزہ قبائل جرگہ میں شرکت دعوت دی، اپوزیشن لیڈر نے شرکت کی دعوت قبول کرلی۔