کوہاٹ: کرم کشیدہ صورتحال، ذرائع نے کہا ہے کہ معاہدے پر فریقین کے درمیان دستخط نہیں ہوئے ۔
بھاری اسلحہ قومی مشران کے پاس جمع کرانے پر ایک فریق کے تحفظات سامنے آئے ہیں اور موقف اپنایا ہے کہ اسلحہ دونوں جانب سے حکومت کے پاس جمع کرانا ہو گا ۔
کوہاٹ جرگے کے اراکین کے مطابق باقی سارے نکات پر فریقین متفق ہو چکے ہیں ۔دوسری جانب انتظامیہ نے کہا ہے کہ جب تک دستخط شدہ معاہدے کی کاپی سامنے نا آئے، اس کے علاوہ تمام خبریں من گھڑت ہیں ۔
اہل سنت و الجماعت کے جرگہ اراکین کا کہنا ہے کہ اپیکس کمیٹی میں جو فیصلے ہوئے ہم اس سے متفق ہیں۔
ذرائع کے مطابق جرگہ میں شامل بعض اراکین کا مطالبہ ہے کہ بگن بازار اور گھرون کی ازسر نو تعمیر کی جائے اور متاثرہ دکانداروں اور خاندانوں کو معاوضہ دیا جائے ۔
ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ کوہاٹ گرینڈ جرگے میں مشران نے اتفاق کرلیا ہے، ایک فریق کے چند افراد آج دستخط کریں گے جبکہ کمشنر کوہاٹ آفس میں آج جرگہ حتمی فیصلے کا اعلان کرے گا ۔
واضح رہے کہ پارا چنار پشاور مرکزی شاہراہ اور اپر کرم کے راستے ڈھائی ماہ سے بند اور اپرکرم کو ہر قسم کی سپلائی معطل ہے ۔