ضلع کرم میں جاری کشیدگی کے باعث پاراچنار ٹل مین شاہراہ کی بندش آج 85 ویں دن میں داخل ہو گئی ہے، جس کے نتیجے میں اپر کرم کو سپلائی کی فراہمی مکمل طور پر معطل ہو کر رہ گئی ہے۔ اس بندش کی وجہ سے شہر میں اشیائے خوردونوش کی کمی ہو گئی ہے، اور عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
مواصلاتی نظام بھی متاثر ہوا ہے کیونکہ علاقے میں موبائل نیٹ ورک بند ہونے سے لوگوں کے لیے باہر دنیا سے رابطہ کرنا مشکل ہو گیا ہے۔ اس کے علاوہ، بیرون ملک سے آنے والے ہزاروں اوورسیز افراد کے ویزے اور ٹکٹ بھی ایکسپائر ہو چکے ہیں۔ اشیائے خوردونوش کے نرخوں میں بھی اضافہ ہوگیا ہے، سبزی آلو 500 روپے کلو، پیاز 380 روپے اور درجہ دوم کے ٹماٹر 450 روپے کلو کے حساب سے فروخت ہو رہے ہیں۔
دوسری جانب، شہریوں کی جانب سے احتجاجی دھرنا آج بارویں روز بھی جاری ہے، جبکہ قیام امن کے لیے کمشنر کوہاٹ کی زیر نگرانی آج دوبارہ جرگہ ہونے کا امکان ہے۔ ذرائع کے مطابق ایک فریق نے 14 نکات پر مشتمل معاہدہ پر دستخط کر لیے ہیں، جبکہ دوسرے فریق نے مشاورت کے لیے مزید وقت مانگا تھا۔
یاد رہے کہ ضلع کرم میں قیام امن کے لیے آج فریقین کے درمیان معاہدہ طے پانے کا امکان ہے۔ اس سلسلے میں کمشنر ہاؤس کوہاٹ میں گرینڈ جرگہ آج ہوگا، جہاں فریقین کے درمیان مفاہمت کی کوششیں کی جائیں گی۔