بانی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کو 190 ملین پاؤنڈ کیس میں 14 سال کی سزا سنا دی گئی۔ فیصلے میں عمران خان پر دس لاکھ اور بشریٰ بی بی پر پانچ لاکھ جرمانہ بھی عائد کیا گیا۔
ریفرنس میں ملک ریاض، علی ریاض، فرحت شہزادی، شہزاد اکبر، زلفی بخاری، ضیاء المصطفی نسیم ملزمان اشتہاری ہیں، عدالت نے اشتہاری ملزمان کے دائمی وارنٹ گرفتاری جاری کر رکھے ہیں۔ عدالت نے القادر یونیورسٹی کی زمین ضبط کرنے کا حکم بھی دیدیا۔
عمران خان اور بشری بی بی کے خلاف 190 ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے سنایا۔ بشریٰ بی بی اور چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر، شعیب شاہین، سلمان اکرم راجہ اور دیگر وکلا بھی اڈیالا جیل میں موجود تھے۔
اس موقع پر اڈیالہ جیل کے اندر اور باہر سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظا مات کیے گئے ہیں، امن و عامہ کی صورتحال برقرار رکھنے کے لیے خواتین پولیس اہلکاروں کے علاوہ سادہ کپڑوں میں ملبوس اہلکار بھی تعینات کیے گئے ہیں۔
عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف القادر ٹرسٹ یونیورسٹی سے جڑے 190 ملین پاؤنڈ کے ریفرنس کی سماعت ایک سال میں مکمل ہوئی، اس دوران کیس کی 100 سے زائد سماعتیں ہوئیں۔
عدالت نے 190 ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ 18 دسمبر 2024 کو محفوظ کیا تھا اور فیصلہ سنانے کے لیے 23 دسمبر کی تاریخ مقرر کی تھی تاہم 23 دسمبر کو کیس کا فیصلہ نہ سنایا جا سکا اور فیصلہ سنانے کے لیے دوسری تاریخ 6 جنوری 2025 مقرر کی گئی، پھر 6 جنوری کی تاریخ بھی مؤخر کر دی گئی اور 13 جنوری کی تاریخ مقرر کی گئی لیکن کیس کا فیصلہ اس روز بھی نہ سنایا جا سکتا اور پھر عدالت نے 17 جنوری کو کیس کی تاریخ مقرر کی۔