پاراچنار: ٹل پاراچنار شاہراہ گزشتہ 153 روز سے بند ہے جس کی وجہ سے پاراچنار کے شہری شدید مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔ حکومت اب تک شاہراہ کو کھلوانے میں ناکام رہی ہے اور اس کے نتیجے میں کھانے پینے کی اشیاء، پیٹرول اور ادویات کی کمی نے شہریوں کی پریشانیوں میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔
رمضان المبارک میں جہاں روزہ داروں کی مشکلات پہلے سے ہی بڑھ چکی ہیں، وہیں سحر و افطار کے دوران خوراک کی کمی اور بجلی کی بندش نے عوام کو مزید پریشان کر دیا ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ ان کی حالت پہلے ہی بہت خراب ہو چکی تھی اور اب سحر و افطار میں صرف پانی پر گزارہ کر رہے ہیں۔ ضلع کرم کے صدر مقام پاراچنار اور نواحی علاقوں میں بجلی کی بندش بھی ایک نیا مسئلہ بن گئی ہے، جو مقامی افراد کو اذیت میں مبتلا کر رہی ہے۔
پاراخچنار کے شہریوں نے شاہراہ کی بحالی کے لیے احتجاج شروع کر دیا ہے اور ان کا کہنا ہے کہ خوراک کی کمی اور دیگر ضروریات کی عدم دستیابی نے ان کی زندگی کو مشکل بنا دیا ہے۔ شہریوں کا مطالبہ ہے کہ حکومت فوری طور پر شاہراہ کو کھولے اور ان کی زندگیوں کو دوبارہ معمول پر لائے۔