امریکی وزیردفاع پیٹ ہیگسیتھ نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکہ نے ایران کا ایٹمی پروگرام مکمل طور پر تباہ کر دیا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر ایران نے جوابی کارروائی کی تو امریکہ اس سے بھی زیادہ سخت جواب دے گا جیسا کہ گزشتہ رات دیا گیا۔
پیٹ ہیگسیتھ نے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل ڈین کین کے ہمراہ ایک بریفنگ میں کہا، "ہم نے بارہا واضح کیا ہے کہ ایران کو ایٹمی ہتھیار حاصل کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ اگر ایران نے حملہ کیا تو ہمارا ردعمل نہایت شدید ہوگا۔”
انہوں نے مزید کہا کہ کارروائی کا مقصد ایران میں حکومت کی تبدیلی نہیں تھا بلکہ فردو کی جوہری تنصیبات ہمارا بنیادی ہدف تھیں، اور ہم نے مطلوبہ نتائج حاصل کر لیے ہیں۔
جنرل ڈین کین نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ گزشتہ رات صدر کی ہدایت پر ’آپریشن مڈنائٹ ہیمر‘ لانچ کیا گیا، جس کے دوران ایران کی تین جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ایرانی دفاعی نظام امریکی طیاروں کو پہچاننے میں ناکام رہا۔
ان کے مطابق اس آپریشن میں دو مقامات پر 14 میسیو آرڈیننس بم استعمال کیے گئے، جبکہ اصفہان کی تنصیبات پر دو درجن سے زائد ٹام ہاک میزائل داغے گئے۔
جنرل کین نے بتایا کہ ’آپریشن مڈنائٹ ہیمر‘ میں 145 امریکی طیارے اور آبدوزیں شامل تھیں، جبکہ سات B-2 بمبار طیاروں نے بھی اس کارروائی میں حصہ لیا۔ ایرانی وقت کے مطابق رات 2 بج کر 40 منٹ پر فردو کی تنصیبات پر حملہ کیا گیا، جس میں کمیونیکیشن کا کم سے کم استعمال کیا گیا تاکہ خفیہ حکمت عملی برقرار رکھی جا سکے۔ اسٹرائیک پیکیج کو مختلف کمانڈ سینٹرز کی مدد حاصل تھی۔