اسرائیلی وزیر اعظم نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیل نے امریکہ کی ثالثی میں طے پانے والی جنگ بندی کی تجویز کو قبول کر لیا ہے، جو ایران کے ساتھ تقریباً دو ہفتوں کی براہ راست فوجی جھڑپوں کے بعد سامنے آئی ہے ۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ آپریشن کے اہداف کے مکمل حصول اور صدر ٹرمپ کے ساتھ مکمل ہم آہنگی کے پیش نظر اسرائیل نے دو طرفہ جنگ بندی کی امریکی تجویز کو قبول کر لیا ہے ۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق اسرائیلی حکومت کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’گزشتہ رات وزیر اعظم نیتن یاہو نے کابینہ کا اجلاس بلایا تاکہ یہ اعلان کیا جا سکے کہ اسرائیل نے آپریشن رائزنگ لائن کے تمام مقاصد ( بلکہ اس سے بھی بڑھ کر) حاصل کر لیے ہیں‘ ۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ اسرائیل نے اپنے وجود کو لاحق دو فوری خطرات (جوہری اور بیلسٹک )کو ختم کر دیا ہے’ ۔
حکومت نے کہا کہ ’اسرائیل دفاع میں حمایت اور ایرانی جوہری خطرے کے خاتمے میں شرکت پر صدر ٹرمپ اور امریکہ کا شکریہ ادا کرتا ہے‘۔
اسرائیلی وزیراعظم کے بیان کے آخر میں تنبیہ کی گئی کہ ’اسرائیل جنگ بندی کی کسی بھی خلاف ورزی پر بھرپور جواب دے گا‘۔