باجوڑ میں امن و امانکے لیے قبائلی رہنماؤں اور عسکریت پسندوں کے درمیان ہونے والے مذاکرات دوسرے روز ناکام ہو گئے، عسکریت پسندوں نے قبائلی رہنماؤں کے مطالبات ماننے سے انکار کر دیا ہے اور کہا ہے کہ وہ نہ تو علاقہ چھوڑیں گے اور نہ ہی ہتھیار ڈالیں گے ۔
تفصیلات کے مطابق باجوڑ کے علاقے ماموند کے 16 دیہات میں سیکیورٹی فورسز کے آپریشن کا معاملہ، دوسرے روز بھی قبائلی رہنما عسکریت پسندوں سے مذاکرات کے لیے گئے تاہم انہوں نے قبائلی رہنماؤں کے مطالبات تسلیم نہیں کئے ۔
ذرائع نے بتایا کہ عسکریت پسندوں اور قبائلی رہنماؤں کے درمیان دوسرے روز مذاکرات بغیر کسی نتیجے کے ختم ہو گئے، ذرائع کے مطابق عسکریت پسندوں کا کہنا تھا کہ وہ نہ تو علاقہ چھوڑنے کو تیار ہیں اور نہ ہی ہتھیار ڈالنے کو تیار ہیں ۔
مذاکرات کی ناکامی کے بعد قبائلی رہنما اپنے علاقوں میں واپس آ گئے ہیں اور انہوں نے عسکریت پسندوں کے ردعمل پر غور کرنا شروع کر دیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز قبائلی رہنماؤں اور شدت پسندوں کے درمیان مذاکرات ہوئے تھے، عسکریت پسندوں نے قبائلی رہنماؤں سے ایک دن کی مہلت مانگی تھی لیکن اب انہوں نے رہنماؤں کے مطالبات ماننے سے انکار کر دیا ہے ۔
قبل ازیں قبائلی رہنماؤں نے عسکریت پسندوں کو علاقہ چھوڑنے اور ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ کیا تھا اور کہا تھا کہ اگر یہ مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو باجوڑ کے لوگ خود عسکریت پسندوں کے خلاف لڑیں گے ۔