فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی خصوصی ہدایت پر خیبر پختونخوا کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں پاک فوج کی امدادی کارروائیاں بھرپور طریقے سے جاری ہیں۔ شدید بارشوں اور خراب موسم کے باوجود پاک فوج کے جوانوں نے انسانی خدمت کے جذبے کے تحت بونیر، شانگلہ اور سوات کے دور دراز اور دشوار گزار علاقوں میں ریسکیو اور ریلیف آپریشن تیز کر دیے ہیں۔ ان علاقوں میں سیلاب سے معمولاتِ زندگی شدید متاثر ہوئے ہیں، سڑکیں اور رابطے کے دیگر ذرائع منقطع ہو چکے ہیں، لیکن پاک فوج کے ہیلی کاپٹر مسلسل خطرات مول لے کر ان علاقوں میں امداد پہنچا رہے ہیں۔
پاک فوج کی جانب سے خوڑ بانڈہ سمیت کئی علاقوں میں راشن کی تقسیم کی گئی ہے، جس میں آٹا، چاول، دالیں، دودھ کا پاؤڈر، نمک، چائے کی پتی اور کوکنگ آئل شامل ہے۔ ان بنیادی ضروریات کی فراہمی ان لوگوں کے لیے ایک بڑی سہولت ہے جو کئی دنوں سے محصور ہو کر حکومتی امداد کے منتظر تھے۔ فوج نہ صرف خوراک کی ترسیل کو یقینی بنا رہی ہے بلکہ ان افراد کو فوری طبی امداد بھی فراہم کر رہی ہے جو زخمی یا بیمار ہیں۔
ریلیف آپریشن کے دوران پاک فوج کے ہیلی کاپٹرز نے متعدد خواتین، بچوں اور بزرگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا ہے تاکہ وہ مزید کسی خطرے سے محفوظ رہ سکیں۔ اس کے ساتھ ساتھ، پاک فوج کے میڈیکل سٹاف کی جانب سے عارضی میڈیکل کیمپس بھی قائم کیے گئے ہیں جہاں متاثرہ افراد کو مفت طبی معائنہ اور ادویات فراہم کی جا رہی ہیں۔ ان کیمپس میں روزانہ درجنوں مریضوں کا علاج کیا جا رہا ہے اور ہنگامی نوعیت کے کیسز کو فوری طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق یہ امدادی سرگرمیاں متاثرہ عوام کی مکمل بحالی تک جاری رہیں گی۔ فوج کا مشن صرف سرحدوں کی حفاظت تک محدود نہیں بلکہ ہر قدرتی آفت اور مشکل گھڑی میں قوم کے شانہ بشانہ کھڑے ہونا بھی اس کی پہچان ہے۔ ماضی کی طرح، اس بار بھی پاک فوج نے ثابت کیا ہے کہ وہ نہ صرف ایک پیشہ ور ادارہ ہے بلکہ ایک ایسا قومی اثاثہ بھی ہے جو ہر حالت میں اپنے عوام کی خدمت کے لیے تیار رہتا ہے۔