مقبوضہ کشمیر کے علاقے لداخ میں ریاستی حیثیت کے مطالبے پر ہونے والا احتجاج پرتشدد صورت اختیار کرگیا، جس کے نتیجے میں 4 افراد ہلاک اور 50 سے زائد زخمی ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق، لداخ کے شہر لیہہ میں سڑکوں پر احتجاج کرنے والے مشتعل مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج اور آنسو گیس کا استعمال کیا۔ مظاہرین نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے دفتر کو توڑ کر آگ لگا دی، جس کی ویڈیوز میں عمارت کے عقب سے دھوئیں کے بادل اٹھتے ہوئے دکھائی دیے، اور مظاہرین کے نعرے سنائی دے رہے تھے۔ بھارتی ٹی وی چینلز نے پولیس کی ایک گاڑی کو بھی شعلوں کی لپیٹ میں دکھایا۔
مظاہرین نے اعلان کیا ہے کہ احتجاج اس وقت تک جاری رہے گا جب تک لداخ کو ریاستی حیثیت اور آئینی تحفظ نہیں دیا جاتا۔
لداخ کی جغرافیائی اہمیت بھارت کے لیے اسٹریٹیجک حیثیت رکھتی ہے کیونکہ یہ چین کے ساتھ طویل سرحد کے قریب واقع ہے۔
یاد رہے کہ 2019 میں وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرتے ہوئے جموں و کشمیر کی ریاست سے لداخ کو الگ کر کے دہلی کے براہ راست انتظام میں دے دیا تھا، جس کے بعد سے مقامی لوگ ریاستی حیثیت کی بحالی کے لیے احتجاج کر رہے ہیں۔