پی ٹی آئی کے نامزد رہنما محمد سہیل آفریدی خیبر پختونخوا کے نئے وزیراعلیٰ منتخب ہوگئے، سہیل آفریدی 90 ووٹ لے کر صوبے کے 30 ویں وزیراعلیٰ منتخب ہوئے ۔
نئے قائد ایوان کے انتخاب کے لیے خیبرپختونخوا اسمبلی کا اجلاس سپیکر بابر سلیم سواتی کی زیر صدارت ہوا، پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار سہیل آفریدی 90 ووٹ لے کر صوبے کے 30 ویں وزیراعلیٰ منتخب ہوگئے ۔
سپیکر بابر سلیم سواتی کی زیر صدارت کے پی اسمبلی کا اجلاس ایک گھنٹہ تاخیر سے شروع ہوا، اپوزیشن نے قائد ایوان کے انتخاب کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے اجلاس سے واک آؤٹ کر دیا، اپوزیشن کی جانب سے وزارت اعلیٰ کے امیدواروں نے انتخاب کا بائیکاٹ کیا ۔
اپوزیشن لیڈر خیبرپختونخوا اسمبلی ڈاکٹر عباد اللہ نے ایوان سے خطاب میں کہا کہ علی امین گنڈاپور اپنا استعفیٰ دے چکے ہیں، جب استعفیٰ منظور ہوگا اور کابینہ تحلیل ہوگی تو پھر نئے وزیر اعلیٰ کے انتخاب کا عمل شروع ہوگا ۔
انہوں نے کہا کہ یہ غیر آئینی کام ہے اور ہم کسی غیر آئینی کام کا حصہ نہیں بنیں گے، پی ٹی آئی خود اس عمل کو مشکوک بنارہی ہے ۔
سپیکر بابر سلیم سواتی نے رولنگ دی کہ نئے قائد ایوان کا انتخاب قانون کے مطابق ہے، چند لوگوں کی خواہش ہے کہ سہیل آفریدی وزیراعلیٰ نہ بنیں، علی امین گنڈاپور نے دو بار استعفے گورنر کو بھیجے، انہوں نے خود کہا کہ وہ مستعفی ہوچکے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ کا انتخاب میری آئینی زمہ داری ہے، میں علی امین گنڈاپور کے استعفی اور نئے قائد ایوان کے انتخاب کو آئین و قانون کے مطابق قرار دیتا ہوں ۔
انہوں نے رولنگ دی کہ آئین کسی کی خواہش پر نہیں چلتا، علی امین گنڈاپور نے اسمبلی فولر پر بھی مستعفی ہونے کی تصدیق کی ہے، قائد ایوان کے انتخاب پر رولنگ دیتا ہوں کہ جو طریقہ کار اپنایا ہے وہ بلکل آئینی کے مطابق ہے ۔