بنوں کے علاقے ہوید میں دہشت گردوں کی جانب سے امن کمیٹی کے دفتر پر فائرنگ کی گئی جس کے نتیجہ میں 7 افراد جاں بحق اور ایک زخمی ہو گیا، دہشتگردوں کے حملے کے بعد امن کمیٹی او پولیس نے فوری مشترکہ کاروائی کی ہے جس میں 2 دہشتگردوں کو ہلاک کردیا گیا ہے ۔
پولیس حکام نے بتایا ہے کہ دہشت گردوں نے امن کمیٹی کے دفتر پر رات گئے حملہ کیا، حملے کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں جبکہ لاشوں اور زخمیوں کو ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے ۔
پولیس کے مطابق مسلح افراد نے حملے میں امن کمیٹی کے سربراہ قاری جلیل کے دفتر کو نشانہ بنایا، مقتولین میں دانش، کامران، ولی اللہ، سفیان، محمد نیاز، نعمان اور سفیان شامل ہیں،پولیس کی جانب سے واقعہ کی مزید تحقیقات کی جا رہی ہیں ۔
دہشتگردوں کے حملے کے بعد امن کمیٹی او پولیس نے مشترکہ کاروائی کی ہے جس میں 2 دہشتگردوں کو ہلاک کردیا گیا ہے ۔
دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف اور وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے بنوں میں امن کمیٹی کے دفتر پردہشتگردوں کے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور حملے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ۔
وزیراعظم شہباز شریف اور وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے متعلقہ حکام کو ذمہ داران کا تعین کرکے انہیں قرار واقعی سزا دلوانے کی ہدایت کی ۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ امن کی کوششوں کو سبوتاژ کرنے کے لیے ایسی بزدلانہ کاروائیاں، فتنۃ الخوارج کے پاکستان میں بد امنی کے ناپاک عزائم کو بے نقاب کرتی ہیں ۔
ان کا کہنا تھا کہ ایسی بزدلانہ کاروائیاں کسی قیمت پاکستانیوں کے حوصلوں کو پست نہیں کر سکتیں، ملک دشمن عناصر کی سرکوبی کے لیے پوری قوم متحد ہے ۔

