سعودی عرب کے ایک صحرائی علاقے میں ایک عجیب وغریب دھنسی ہوئی چٹان دریافت ہوئی ہے جس کی خاصیت کوجان کر سب حیران ہوگئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق حائل کے مغرب میں 180 کلومیٹر دور نازیہ سعدا نامی صحرائی علاقے میں دھنسی ہوئی ایک ایسی چٹان کی دریافت ہوئی ہے جو کہ تپتی ہوئی دھوپ میں بھی انتہائی سرد ہوتی ہے۔اس چٹان کو ایک سعودی شہری محمد الشمری نے دریافت کیا ہے اور اس کی ویڈیو کو سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر شیئر کرتے ہوئے بتایا ہے کہ چاہے موسم کتنا ہی گرم کیوں نہ ہو جائے یہ چٹان برف کی طرح انتہائی سرد رہتی ہے۔
الشمری کے مطابق وہ اپنے دوستوں کے ساتھ اس علاقے کی سیر کر رہا تھا جب ان کو مقامی افراد نے اس عجیب وغریب چٹان کے بارے میں بتایا۔سعودی شہری کے مطابق جب وہ وہاں پہنچے تو اپنی آنکھوں سے یہ دیکھ کر حیران رہ گئے کہ تپتی ہوئی دھوپ میں بھی یہ مخصوص چٹان بہت ہی زیادہ سرد تھی جبکہ اس کی جگہ رکھے ہوئے دیگر پتھر موسم کی مناسبت سے انتہائی گرم تھے۔ان کے مطابق چٹان کی گرم موسم میں انتہائی ٹھنڈک کی وجہ علاقے کے لوگ بھی نہیں جانتے تاہم یہ زمانہ قدیم سے اپنی اسی خاصیت کی وجہ سے اطراف کے علاقوں میں بہت مشہور ہے اور اس لئے گرمی کے ستائے لوگوں کی بڑی تعداد انتہائی گرم موسم میں آکر یہاں بیٹھتی ہے اور سکون حاصل کرتی ہے۔