اسلام آباد: (ویب ڈیسک) پاکستان افغانستان کے ساتھ اچھے اور دوستانہ تعلقات چاہتا ہےجبکہ افغانستان کی عبوری حکومت کرم میں پہلے سے موجود نازک صورتحال کا فائدہ اٹھا رہا ہے ۔
افغان عبوری حکومت کی جانب سے کرم میں کالعدم ٹی ٹی پی کے عناصر کے ساتھ مل کر بلا اشتعال فائرنگ کرنا پہلے سے غیر مستحکم سیکیورٹی صورتحال کو مزید بگاڑ رہا ہے، جب کہ پاکستان علاقے میں قانون و انتظام قائم رکھنے پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے ۔
افغانستان کے کرم میں تناؤ بڑھانے والے اقدامات پاکستان کی جانب سے اس علاقے کو مستحکم کرنے کی کوششوں کو نظر انداز کرتے ہیں، جو جاری چیلنجز کے بیچ کی جا رہی ہیں ۔
افغان طالبان کا رویہ غیر انسانی ہے، کیونکہ پاکستان نے ہمیشہ ان کی حمایت کی ہے، بشمول سالوں تک لاکھوں پناہ گزینوں کی میزبانی کے انہیں حقیقتاً "نمک حرام افغان طالبان” کے طور پر بیان کیا جا سکتا ہے ۔
پاکستان کی مسلسل حمایت کے باوجود، افغانستان اور اس کی طالبان حکومت کا ردعمل ان کی ناشکری کو نمایاں کرتا ہےاور وقت کے ساتھ بننے والے اعتماد کو کمزور کرتا ہے ۔