انسداد دہشتگردی عدالت اسلام آباد نے کے پی کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور اور پی ٹی آئی رہنما عامر مغل کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست کو مسترد کردیا ہے،اور اس کے ساتھ ہی دونوں کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری بھی جاری کر دیئے ہیں۔
ان کیس کی سماعت انسداد دہشتگردی عدالت کے اسلام آباد کے جج طاہر عباس سپرا نے کی ہے۔عدالت میں علی نواز اعوان، واثق قیوم، عامر کیانی اور دیگر ملزمان پیش ہوئے جبکہ اس کے برعکس وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور اور عامر مغل کی طرف سے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست کی گئی۔
جس پر جج طاہر عباس سپرا نے ریمارکس دئیے ہیں کہ کسی کی بھی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست کو قبول نہیں کیا جائے گا، یہ کوئی خاص وجہ نہیں ہے کہ میں شہر سے باہر ہوں اس وجہ سے پیش نہیں ہو سکتا، حاضری پوری نا ہونا یا تو ملزمان پر ہے یا کورٹ پر ہے۔جبکہ پی ٹی آئی وکلا نے جواب دیا کہ حاضری پوری کرنا ملزمان پر ہے، جس پر جج نے جواب میں کہا کہ تمام غیر حاضر ملزمان کے وارنٹ گرفتاری جاری کئے جائے گے، اگلی پیشی پر تمام ملزمان کی حاضری یقینی ہو گی۔
جج طاہر عباس سپرا کے مطابق تمام غیر حاضر ملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے جا رہے ہیں، اگر آئندہ پیشی پر حاضری کی مکمل یقین دہانی کرائی جائےگی تو پھر ہی وارنٹ کا معاملہ دیکھیں گے۔جبکہ وکلا صفائی کی طرف سے کہا گیا کہ ایک موقع دیا جائے تمام ملزمان اگلی پیشی پر پیش ہوں گے، جس پر جج نے کہا کہ جو ملزم 8 تاریخ کو نہیں پیش ہوگے ان کو اشتہاری قرار دوں گا، عدالتی مفرور کو اشتہاری قرار دینے کیلئے 30 دن ضروری نہیں ہیں، میں نے ان تمام کیسز کو انجام تک پہنچانا ہے،اس میں آپ کا ہی فائدہ ہو گا۔
فاضل جج کے مطابق اگر کیسز میں جان ہوئی تو چلیں گے ورنہ ان کو فارغ کردیا جائے گا، عدالت کی جانب سے دونوں مقدمات کی سماعت کو 8 جولائی تک ملتوی کر دیا گیا ہے۔جج طاہر عباس سپرا نے کہا کہ تماشا بنایا ہوا ہے کوئی ایک آتا ہے دو نہیں آتے، اس لئے 8 جولائی کو کوئی بیمار ہو، بخار ہے، کچھ بھی ہو، جو عدالت میں نہ آیا اس کو اشتہاری قرار دیں گے، 8 جولائی کے بعد سے کیسز کی سماعت روزانہ کی بنیاد پر کی جائے گی۔اس کے ساتھ ساتھ عدالت نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ویڈیو لنک پیشی سے متعلق سپرینٹنڈنٹ اڈیالہ جیل سے تحریری جواب کو بھی طلب کر لیا ہے۔