اسلام آباد: وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ یہ اسلام دشمن قوتوں کے ایجنٹ ہیں۔ انہوں نے کبھی دہشت گردی کی مذمت نہیں کی، خواہ دہشت گردی بلوچستان میں ہو یا افغانستان اور سرحد پار سے کے پی میں ہو رہی ہو بلکہ انہوں نے اپنے دور حکومت میں ہزاروں کی تعداد میں دہشت گردوں کو پاکستان میں لاکر بسایا۔
خواجہ آصف نے کہا کہ پی ٹی آئی کی 15 اکتوبر کو ڈی چوک پر احتجاج اور وفاق پر یلغار روکنے کے لیے ریاست کی پوری طاقت استعمال کی جائے گی ۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے 15 اکتوبر کو احتجاج کی کال دی ہے، یہ آگے بھی ہوسکتی ہے، 15 کو احتجاج کی کال ملک کی سالمیت پر حملہ ہے، کسی قیمت پر پاکستان کی عزت کیخلاف اقدامات کی اجازت نہیں دیں گے، بانی پی ٹی آئی کو ساری سہولتیں عدلیہ نے دے رکھی ہیں، ساری سہولت کاری عدلیہ کررہی ہے، 15 اکتوبر کو احتجاج کی کال پر اب تک نوٹس لے لینا چاہیے تھا، اگر نوٹس نہیں لیں گے تو تاریخ انہیں یاد رکھے گی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تباہی کے سامان عمران خان نے مہیا کیے،عمران خان کے سوا ان کی کوئی ڈیمانڈ نہیں ہے۔ نہ انہیں ملک کی فکر ہے نہ ملکی ترقی سے انہیں کوئی واسطہ ہے۔ ایسے وقت میں جب ملک ترقی کی جانب گامزن ہے، سرمایہ کاری بحال ہو رہی ہے ۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ان کے ذہن میں ایسے پاکستان کا کوئی وجود نہیں ہے جس میں عمران خان حکمران نہ ہو۔ جس طرح شاندانہ گلزار نے کہا تھا کہ خان نہیں تو پاکستان نہیں۔ پی ٹی آئی کی یہی پوری تعریف ہے کہ خان نہیں تو پاکستان نہیں۔ یہ جو ڈی چوک پر احتجاج کی کال آئی ہے، اس کے پیچھے بھی یہی ایک نظریہ اور ذہنی کیفیت بروئے کار ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر اسٹیبلشمنٹ اقتدار میں ان کی مدد کرے، ان کو اقتدار میں لانے کے لیے سازشیں کرے تو اس وقت کہتے ہیں کہ آرمی چیف ہمارا باپ ہوگا اور کوئی فوج کے خلاف بولے تو اس سے متعلق مختلف قسم کی باتیں کی جاتی ہیں۔ لیکن آج بانی پی ٹی آئی نے خود جیل سے ٹوئٹ کیا ہے آرمی چیف اور فوج کے خلاف۔ یہ کیسا شخص ہے جس کے کئی چہرے ہیں۔