اسلام آباد پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں جاری بلوچ یکجہتی کمیٹی کے دھرنا کیمپ میں رات گئے نامعلوم مسلح افراد نے دھاوا بول کر خواتین و بچوں کو ہراساں کرنے کے بعد دھرنے سے اسپیکر لے اڑے۔
بلوچ یکجہتی کمیٹی کے مطابق اسلام آباد میں پریس کلب کے سامنے قائم لاپتہ بلوچوں کے لواحقین کے احتجاجی کیمپ پر ویگو گاڑی پر نقاب پوش مسلح افراد نےپیر اور منگل کی درمیانی شب تقریباً 3:30 بجے کے قریب اسلحہ دکھا کر خواتین و بچوں کو خوفزدہ کرکے ہراساں کیا۔ دھمکی دینے کے بعد ساؤنڈ اسپیکر اٹھا کر اپنے ساتھ لے گئے۔
دوسری جانب ماہ رنگ بلوچ نے اپنے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (ٹویٹ) میں ویڈیو جاری کرتے ہوئے لکھا کہ ’ہم نے 100 کلومیٹر کا سفر کیا اور بلوچ نسل کشی کے خلاف احتجاج کرنے کے لیے دارالحکومت اسلام آباد پہنچے، لیکن آپ اس ریاست کی سنگینی دیکھ رہے ہیں۔ ہماری نسل کشی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو ختم کرنے کے بجائے، انہوں نے صبح 3:15 بجے ہمارے کیمپ پر حملہ کیا، اور ہمارا ساؤنڈ سسٹم چرا لیا۔
انھوں نے مزید کہا کہ ’کیمپ کے چاروں طرف پولیس کی بھاری نفری کھڑی تھی مگر پولیس نے کوئی کارروائی نہیں کی۔
اسی طرح سے سمی دین بلوچ نے لکھا کہ ’کل رات پہلےنصب کئے گئے کیمرے بند کرنا پھر پولیس کی موجودگی میں 2 گاڑیوں سے3 افرا دکا اتر کر پہلےساتھیوں کو پستول دکھا کر خوفزدہ کرنا ہمارے کیمپ میں داخل ہو کرخواتین کوہراساں کرنا جہاں ہم سب خواتین بچیاں سوئے ہوئے تھے وہاں سے ساؤنڈ اسپیکر کو اٹھا کر ساتھ لے جا کر فرار ہونے نے آپکے Low standardہونےمیں مزید اضافہ کیا.