اسلام آباد:سپریم کورٹ میں نئے عدالتی سال کے آغاز پر فل کورٹ ریفرنس سے خطاب کے بعد چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کی۔
صحافی نے سوال کیا کہ رانا ثناء اللہ صاحب کہہ رہے ہیں کہ اگر تمام جج صاحبان کی عمر بڑھا دی جائے تو آپ بھی ایکسٹینشن لینے پر متفق ہیں؟ جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ رانا ثنااللہ صاحب کو میرے سامنے لے آئیں۔اس پر چیف جسٹس نے جواب دیا کہ رانا ثناء اللہ صاحب کو میرے سامنے لے آئیں ۔
چیف جسٹس کا کہنا تھا ایک میٹنگ ہوئی تھی جس میں وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ، جسٹس منصور علی شاہ صاحب اور اٹارنی جنرل موجود تھے، اس میٹنگ میں رانا ثناء اللہ موجود نہیں تھے، بتایا گیا تمام چیف جسٹسز کی مدت ملازمت میں توسیع کر رہے ہیں، میں نے کہا کہ باقیوں کی کر دیں میں صرف اپنے لئے قبول نہیں کروں گا، مجھے تو یہ نہیں پتہ کہ کل میں زندہ رہوں گا بھی یا نہیں۔
چھ ججز کے خط کا معاملہ سماعت کے لئے مقرر نہ ہونے سے متعلق سوال پر چیف جسٹس نے کہا کہ چھ ججز کے خط کا معاملہ کمیٹی نے مقرر کرنا ہے، جسٹس مسرت ہلالی طبعیت کی ناسازی کے باعث نہیں آرہی تھیں اس وجہ سے بنچ نہیں بن پا رہا تھا۔
نئے عدالتی سال کے اہداف سے متعلق سوال کے جواب میں چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ کیس منیجمنٹ سسٹم میں بہتری لائیں گے، کرنے کیلئے بہت کچھ ہے۔
یاد رہے کہ چند روز قبل قومی اسمبلی کے اجلاس میں بھی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ اس بات کی وضاحت کر چکے ہیں کہ چیف جسٹس اپنی مدت ملازمت میں توسیع نہیں چاہتے۔
منگل, دسمبر 30, 2025
بریکنگ نیوز
- بانی پی ٹی آئی کے رہا نہ ہونے کے پیچھے وجوہات کیا ہیں ؟
- بانی سے ملاقات کروانے کیلئے بیرسٹر گوہر کی صاحب اقتدار سے بھیک
- پشاور میں 20 کلو آٹا کا تھیلا 2700 روپے میں فروخت کیا جارھا ھے عوام کا شدید ردعمل۔۔۔۔
- فنکاروں کی عزت نفس کو مجروح ھونے نہیں دیا جائے گا رشید سہیل پراچہ۔
- لکی مروت کے عوام کو 10 سال پسماندہ رکھنے والوں کو انشااللہ آئندہ عبرتناک شکست دیں گے۔۔۔ سلیم سیف اللہ۔۔۔۔
- ھارون باچہ کے بھانجے گل ورژن باچہ کا نغمہ عالمی امن اور امید کے نغمات میں شامل کرلیا گیا۔۔۔۔
- دیر سمیت مختلف علاقوں میں بارش اور پہاڑوں پر برفباری، سردی میں مزید اضافہ ہوگیا
- 50 ویں چیف آف آرمی سٹاف پولو اینڈ ٹینٹ پیگنگ چیمپئن شپ پشاور کور نے جیت لی

