اسلام آباد:سپریم کورٹ میں نئے عدالتی سال کے آغاز پر فل کورٹ ریفرنس سے خطاب کے بعد چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کی۔
صحافی نے سوال کیا کہ رانا ثناء اللہ صاحب کہہ رہے ہیں کہ اگر تمام جج صاحبان کی عمر بڑھا دی جائے تو آپ بھی ایکسٹینشن لینے پر متفق ہیں؟ جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ رانا ثنااللہ صاحب کو میرے سامنے لے آئیں۔اس پر چیف جسٹس نے جواب دیا کہ رانا ثناء اللہ صاحب کو میرے سامنے لے آئیں ۔
چیف جسٹس کا کہنا تھا ایک میٹنگ ہوئی تھی جس میں وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ، جسٹس منصور علی شاہ صاحب اور اٹارنی جنرل موجود تھے، اس میٹنگ میں رانا ثناء اللہ موجود نہیں تھے، بتایا گیا تمام چیف جسٹسز کی مدت ملازمت میں توسیع کر رہے ہیں، میں نے کہا کہ باقیوں کی کر دیں میں صرف اپنے لئے قبول نہیں کروں گا، مجھے تو یہ نہیں پتہ کہ کل میں زندہ رہوں گا بھی یا نہیں۔
چھ ججز کے خط کا معاملہ سماعت کے لئے مقرر نہ ہونے سے متعلق سوال پر چیف جسٹس نے کہا کہ چھ ججز کے خط کا معاملہ کمیٹی نے مقرر کرنا ہے، جسٹس مسرت ہلالی طبعیت کی ناسازی کے باعث نہیں آرہی تھیں اس وجہ سے بنچ نہیں بن پا رہا تھا۔
نئے عدالتی سال کے اہداف سے متعلق سوال کے جواب میں چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ کیس منیجمنٹ سسٹم میں بہتری لائیں گے، کرنے کیلئے بہت کچھ ہے۔
یاد رہے کہ چند روز قبل قومی اسمبلی کے اجلاس میں بھی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ اس بات کی وضاحت کر چکے ہیں کہ چیف جسٹس اپنی مدت ملازمت میں توسیع نہیں چاہتے۔
اتوار, نومبر 23, 2025
بریکنگ نیوز
- خیبرپختونخوا اور پنجاب میں قومی اور صوبائی اسملی کے 13 حلقوں پر ضمنی انتخاب کیلئے پولنگ جاری
- سہ ملکی سیریز میں پاکستان کی مسلسل دوسری کامیابی، سری لنکا کو 7 وکٹوں سے ہرادیا
- بنوں میں سیکورٹی فورسزکی ایک اور مشترکہ کارروائی، 8 دہشت گرد ہلاک
- قومی اسمبلی کے 6 اور صوبائی اسمبلی کے 7حلقوں پر ضمنی انتخابات کل، تمام تیاریاں مکمل
- ایبٹ آباد میں گاڑی گہری کھائی میں جاگری، طالبات سمیت 6 افراد جاں بحق
- بنوں میں سکیورٹی فورسز کی کامیاب کارروائیاں، 3 اہم کمانڈرز سمیت 17 دہشتگرد ہلاک
- خیبر پختونخوا میں سکیورٹی فورسز کی دو مختلف کارروائیاں، 13 دہشت گرد ہلاک
- فیصل آباد: کیمیکل فیکٹری میں بوائلر پھٹنے سے دھماکہ، 20 افراد جاں بحق، متعدد زخمی

