پشاور:خیبرپختونخوا میں گڈ گورننس اور پالیسی ریفارمز کے لئے علی امین خان گنڈا پور نے وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ میں پالیسی آفس کا افتتاح کردیا جس کے بعد اس دفتر نے باقاعدہ کام شروع کردیا۔
متعلقہ حکام کی جانب سے وزیر اعلی کو پالیسی آفس کے اعراض و مقاصد پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پالیسی آفس صوبے میں طرز حکمرانی کی بہتری اور پالیسی سازی کےلئے ایک تھنک ٹینک کے طور پر کام کرے گا۔
اعلامیے کے مطابق پالیسی آفس صوبے کے سماجی و اقتصادی مسائل کے پائیدار حل کےلئے حقائق پر مبنی جدید انداز کے حل تجویز کرے گا۔ پالیسی آفس وزیراعلیٰ کے 99 نکاتی عوامی ایجنڈے پر من و عن عملدرآمد کو یقینی بنانے کےلئے مددگار ثابت ہوگا۔
اس کے علاوہ یہ آفس وزیراعلیٰ کے جاری کردہ احکامات اور کابینہ کے فیصلو ں پر عملدرآمد پر پیشرفت کی کڑی نگرانی بھی کرے گا،یہ آفس صحت، تعلیم، سماجی تحفظ ، ماس ٹرانزٹ، موسمیات، زراعت اور روزگار کے مواقع جیسے ترجیحی شعبوں پر خصوصی توجہ مرکوز کرے گا۔
پالیسی آفس ان شعبوں میں ماہرین کی خدمات حاصل کرنے کےلئے اکیڈیمی اور مارکیٹ کے ساتھ روابط کے علاوہ حکومت کے جملہ امور سے متعلق ڈیٹا بھی جمع کرے گا۔
وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کا کہنا ہے کہ پالیسی آفس کا قیام صوبے میں پالیسی ریفارمز ایجنڈے پر عملدرآمد کے سلسلے میں ایک انقلابی اقدام ہے،پالیسی آفس مختلف شعبوں کےلئے پالیسی سازی کے علاوہ ان پالیسیوں پر مقررہ ٹائم لائینز کے مطابق عملدرآمد کو بھی یقینی بنائے گا۔
علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ اس اقدام سے معنی خیز اصلاحات کے لئے سرکاری محکموں اور اکیڈمیا کے درمیان مربوط روابط قائم ہوگا، پالیسی آفس کے قیام سے صوبے میں طرز حکمرانی میں واضح بہتری آئے گی۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ پالیسی آفس سے سرکاری محکموں کے کام کے انداز میں جدت اور فیصلوں پر عملدرآمد میں تیز ی آئے گی، بدقسمتی سے ہمارے ہاں پالیسیاں تو بنتی ہیں اور فیصلے بھی ہوتے ہیں لیکن عملدرآمد نہیں ہوتا۔
انھوں نے کہا کہ پالیسی آفس کے قیام کا مقصد پالیسیوں اور فیصلوں کو بروقت اور من و عن عملی جامہ پہنانا ہے، اس آفس کے قیام سے نہ صرف مسائل کا جدید انداز میں حل نکالا کیا جائے گا بلکہ تیز رفتار عملدرآمد کو بھی یقینی بنایا جائے گا۔