حکومت کی جانب سے مجوزہ آئینی ترامیم کے لیے کی گئی کوششیں فی الحال ناکام ہو گئی ہیں اور آئینی ترامیم غیر معینہ مدت کے لیے مؤخر کردی گئیں ہیں۔
سینیٹ کے بعد قومی اسمبلی کا اجلاس بھی غیر معینہ مدت تک کیلئے ملتوی کردیئے گئے ہیں ۔دوسری جانب وزیراعظم شہبازشریف رواں ہفتے امریکہ جائیں گے جہاں وہ جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے ساتھ ساتھ امریکی اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں بھی کریں گے ۔
ذرائع کے مطابق آئینی ترامیم کا معاملہ وزیراعظم کے دورہ امریکہ کے بعد دیکھا جائے گا ۔
ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ اس حوالے سے وزیراعظم نے اتحادی جماعتوں کے قائدین کو اپوزیشن جماعتوں سے مشاورت کا خصوصی ٹاسک بھی سونپا ہے ۔
اتحادی جماعتوں کے قائدین کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ آئینی ترامیم پر نمبر پوری کریں تاکہ امریکہ واپسی کے بعد اس میں مزید تاخیر نہ ہو سکے ۔
پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر عرفان صدیقی نے تصدیق کی ہے کہ آئینی ترامیم آنے میں ہفتہ دس دن بھی لگ سکتے ہیں ۔
ان کے کہنے کے مطابق قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کئے گئے ہیں ۔
لیگی سینیٹر کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ سے ترمیم منظور نہ ہونا حکومت کی ناکامی نہیں، ہمارے نمبرز پورے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئینی ترامیم آنے میں ہفتہ دس دن بھی لگ سکتے ہیں، ترامیم منظور ہوجائیں گی، مجھے اس میں کوئی بڑا رخنہ نظر نہیں آتا اور اگر ترامیم نہیں بھی آئیں تو کوئی قیامت نہیں آ جائے گی۔
عرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ مسئلہ نمبر گیم کا نہیں ہے بلکہ مسودے میں کچھ نکات پر اتفاق کا ہے جو کہ ہر فریق کا حق ہے جب کہ مسودہ کبھی بھی سامنے نہیں آتا بلکہ پہلے یہ ایوان میں پیش ہوتا ہے۔ لیگی رہنما نے بتایا کہ مولانا فضل الرحمان نے وقت مانگا ہے، مولانا بہت ساری چیزوں پر مطمئن تھے، مولانا کو ترامیم پر اتفاق ہے مگر مطالعے کے لیے وقت درکار ہے۔
واضح رہے کل ہونے والے پارلیمنٹ کے اجلاس میں آئینی ترامیم کو مسودہ پیش کیا جانا تھا مگر رات گئے تک حکومت کو ترامیم کی منظوری کے لیے مطلوبہ اکثریت نہ ملنے پر سپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ نے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے اجلاس ملتوی کرکے آج پھر اجلاس طلب کئے تھی لیکن اب یہ دونوں اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی کئے گئے ہیں۔