ملک کے مختلف حصوں میں شدید آندھی اور طوفانی بارشوں کے باعث اموات کی تعداد 19 تک جاپہنچی جبکہ 90 سے زائد زخمی ہو گئے، دوسری جانب املاک کو نقصان پہنچنے کے علاوہ بڑے پیمانے پر بجلی کی بندش بھی دیکھنے میں آئی ۔
اسلام آباد میں بھی تیز ہوا، ژالہ باری اور شدید بارش کے باعث متعدد نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہو گیا جبکہ مختلف مقامات پر درخت گرنے کی اطلاعات ملیں ۔
خیبر پختونخوا میں شدید ہواؤں اور ژالہ باری نے فصلوں اور بجلی کی ترسیلی لائنوں کو شدید نقصان پہنچایا تاہم کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی، صوبے بھر میں 113 سے زائد بجلی کے فیڈرز ٹرپ کر گئے، جبکہ پشاور، مردان، خیبر، صوابی، سوات اور ایبٹ آباد کے علاقے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ۔
زیادہ جانی نقصان پنجاب میں ہوا، پی ڈی ایم اے اور ریسکیو کے اعداد و شمار کے مطابق لاہور اور جہلم میں 3،3، سیالکوٹ اور مظفرگڑھ میں 2،2 جبکہ شیخوپورہ، ننکانہ صاحب، اٹک، ملتان، راجن پور، حافظ آباد، میانوالی، جھنگ اور لیہ میں ایک ایک ہلاکت رپورٹ ہوئی، زیادہ تر اموات دیواریں یا چھتیں گرنے کے باعث ہوئیں ۔
ریسکیو حکام کے مطابق شیخوپورہ میں ایک فیکٹری کی چھت گرنے سے ایک مزدور جاں بحق اور 5 زخمی ہوئے، راولپنڈی کے علاقے فوجی کالونی میں ایک بزرگ شخص دیوار گرنے سے جاں بحق ہوا، اٹک کے علاقے جند میں ایک بچہ دیوار گرنے سے جان کی بازی ہار گیا ۔
دوسری جانب خیبر پختونخوا میں جانی نقصان نہیں ہوا، تاہم فصلوں، درختوں اور بجلی کے نظام کو شدید نقصان پہنچا، پیسکو کے مطابق 113 سے زائد فیڈرز ٹرپ کر گئے، جبکہ کئی علاقوں میں گھنٹوں بجلی معطل رہی ۔
سوات، مردان، پشاور، خیبر، ایبٹ آباد اور مانسہرہ میں آندھی اور ژالہ باری کے باعث نشیبی علاقے زیرِ آب آ گئے اور مینگورہ میں طلبہ کو امتحانات اندھیرے میں دینا پڑے ۔
محکمہ موسمیات نے آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران بھی مزید بارش اور آندھی کی پیش گوئی کرتے ہوئے پنجاب اور خیبر پختونخوا کے شہریوں کو محتاط رہنے کی ہدایت جاری کی ہے ۔