Close Menu
اخبارِخیبرپشاور
    مفید لنکس
    • پښتو خبرونه
    • انگریزی خبریں
    • ہم سے رابطہ کریں
    Facebook X (Twitter) Instagram
    جمعہ, نومبر 14, 2025
    • ہم سے رابطہ کریں
    بریکنگ نیوز
    • صدقے تھیوا فیم سہیل اصغر کو دنیا سے رخصت ھوئے آج چار سال ھوگئے۔۔۔
    • ناصر علی سید کی عمدہ کاوش( خیال خاطر احباب) کی رسم پزیرائ 15 نومبر کو کی جارھی ھے۔۔۔
    • خیبر پختونخواہ کے ادبی حلقوں کو خیبرٹی وی نے ھمیشہ یاد رکھا۔۔
    • شینو مینو شو ۔ کی واپسی ناظرین کا دیرینہ مطالبہ پورا کردیا گیا ۔۔۔
    • بلدیاتی نظام کے حوالے سے ایک توجہ طلب اور سیرحاصل پروگرام( بنیاد) دیکھئے جمشید علی خان کے ساتھ۔
    • پولیس اور سی ٹی ڈی اہلکار خیبر پختونخوا کے امن کے ذمے دار، ضرورت پڑنے پر دیگر ادارے طلب کئے جائیں گے،امن جرگے کا اعلامیہ
    • 27 ویں آئینی ترمیم قومی اسمبلی سے بھی دوتہائی اکثریت سے منظور
    • افغانستان کے تاجر پاکستان پر انحصار کے بجائے متبادل راستوں کو اپنائیں، نائب وزیراعظم ملا برادر
    Facebook X (Twitter) RSS
    اخبارِخیبرپشاوراخبارِخیبرپشاور
    پښتو خبرونه انگریزی خبریں
    • صفحہ اول
    • اہم خبریں
    • قومی خبریں
    • بلوچستان
    • خیبرپختونخواہ
    • شوبز
    • کھیل
    • دلچسپ و عجیب
    • بلاگ
    اخبارِخیبرپشاور
    آپ پر ہیں:Home » گلگت بلتستان ججز تعیناتی کا معاملہ،وزیر اعظم جو کرنا چاہے کر سکتے ہیں تو ون مین شو بنا دیں،آئینی بنچ
    اہم خبریں

    گلگت بلتستان ججز تعیناتی کا معاملہ،وزیر اعظم جو کرنا چاہے کر سکتے ہیں تو ون مین شو بنا دیں،آئینی بنچ

    اپریل 10, 2025کوئی تبصرہ نہیں ہے۔3 Mins Read
    Facebook Twitter Email
    Gilgit-Baltistan judges appointment issue: Prime Minister can do whatever he wants, then make it a one-man show, says Constitutional Bench
    پارلیمنٹ مجوزہ آرڈر 2019 کو ترمیم کر کے ججز تعیناتی کروا سکتی ہے، جسٹس جمال مندوخیل کے ریمارکس
    Share
    Facebook Twitter Email

    اسلام آباد: جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں پانچ رکنی آئینی بینچ نے سماعت کی۔ اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان اور ایڈووکیٹ جنرل گلگت بلتستان منظور عدالت میں پیش ہوئے ۔

    جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ اگر وفاق کو مجوزہ آرڈر 2019 پسند نہیں تو دوسرا بنا لے لیکن کچھ تو کرے،ایڈووکیٹ جنرل گلگت بلتستان نے عدالت کو بتایا کہ ہم مشروط طور پر اپنی درخواست واپس لینا چاہتے ہیں۔

    جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے کہ آرڈر 2018 کے تحت تو ججز کی تعیناتی وزیر اعلیٰ اور گورنر کی مشاورت سے کرنے کا ذکر ہے، گلگت بلتستان میں ججز تعیناتی کا طریقہ کار کیا ہے ۔

    اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان نے بتایا کہ وزیراعظم گورنر کی ایڈوائز ماننے کے پابند نہیں ہیں،جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ اس کا مطلب ہے وزیر اعظم جو کرنا چاہے کر سکتے ہیں تو ون مین شو بنا دیں ۔

    ایڈووکیٹ جنرل گلگت بلتستان نے کہا کہ اسٹے آرڈر کی وجہ سے ججز کی تعیناتی کا معاملہ رکا ہوا ہے۔ جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس میں کہا کہ اسٹے آرڈر ختم کر دیتے ہیں آپ مشاورت سے ججز تعینات کریں ۔

    جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ پارلیمنٹ قانون سازی کر کے اس معاملے کو حل کیوں نہیں کرتی۔ اٹارنی جنرل نے بتایا کہ اس کے لیے پارلیمنٹ کو آئین میں ترمیم کرنا پڑے گی۔ جسٹس جمال نے کہا کہ پارلیمنٹ مجوزہ آرڈر 2019 کو ترمیم کر کے ججز تعیناتی کروا سکتی ہے ۔

    اسد اللہ ایڈووکیٹ نے کہا کہ آرڈر 2018 کو ہم نہیں مانتے کیونکہ سپریم کورٹ کے سات رکنی بینچ نے 2020 میں فیصلہ دیا اس پر عمل درآمد کریں،جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ 2019 کا مجوزہ آرڈر ہے اسے پارلیمنٹ لے جائیں اور قانون سازی کریں۔ اٹارنی جنرل نے کہا کہ ہم نے مجوزہ آرڈر 2019 نہ بنایا اور نہ اسے اون کرتے ہیں ۔

    اسد اللہ خان ایڈووکیٹ نے دلائل میں کہا کہ گلگت بلتستان میں نگراں حکومت کے لیے تو یہ مانتے ہیں لیکن ججز تعیناتی کے لیے نہیں مانتے،ایڈووکیٹ جنرل گلگت بلتستان نے بتایا کہ ججز کی عدم تعیناتی پر گلگت بلتستان سپریم اپیلیٹ کورٹ میں آٹھ ہزار کیسز زیر التواء ہیں ۔

    جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ اس وقت گلگت بلتستان میں آرڈر 2018 ان فیلڈ ہے، اگر وفاق کو مجوزہ آرڈر 2019 پسند نہیں تو دوسرا بنا لے لیکن کچھ تو کرے، مجوزہ آرڈر 2019 مجھے تو مناسب لگا اس پر قانون سازی کرے یا پھر دوسرا بنا لیں ۔

    جسٹس امین الدین خان نے ہدیات کی کہ آرڈر 2018 کے تحت ججز تعینات کریں،گلگت بلتستان میں مشروط طور پر ججز تعینات کرنے کے لیے اٹارنی جنرل نے مخالفت کی۔ جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ گلگت بلتستان میں انصاف کی فراہمی میں تعطل ہے ہم چاہتے ہیں ججز تعینات ہوں ۔

    اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان نے کہا ہ مستقبل میں 2018 کے تحت ججز تعیناتی وفاقی حکومت کو سوٹ کرتی ہے،اسد اللہ خان ایڈووکیٹ نے کہا کہ گلگت بلتستان میں پانچ میں سے چار ججز کی تعیناتی پر ہمیں اعتراض نہیں، ایک جج کی تعیناتی سیکشن 34 کے تحت نہیں ہوئی اس پر ہمیں اعتراض ہے ۔

    عدالت نے کہا کہ کیس میرٹ پر سنیں گے، جس پر اٹارنی جنرل منصور عثمان نے میرٹ پر دلائل کا آغاز کیا تاہم عدالت نے کیس کی سماعت کل تک ملتوی کر دی ۔

    Share. Facebook Twitter Email
    Previous Articleتحریک عدم اعتماد کی منظوری کے تین سال مکمل،امیرمقام کا پی ڈی ایم کے تمام قائدین کو خراج تحسین
    Next Article پختونخواحکومت کے افغانستان سے مذاکرات کے ٹی او آرز چیک کریں گے، ترجمان دفتر خارجہ
    Arshad Iqbal

    Related Posts

    پولیس اور سی ٹی ڈی اہلکار خیبر پختونخوا کے امن کے ذمے دار، ضرورت پڑنے پر دیگر ادارے طلب کئے جائیں گے،امن جرگے کا اعلامیہ

    نومبر 12, 2025

    27 ویں آئینی ترمیم قومی اسمبلی سے بھی دوتہائی اکثریت سے منظور

    نومبر 12, 2025

    افغانستان کے تاجر پاکستان پر انحصار کے بجائے متبادل راستوں کو اپنائیں، نائب وزیراعظم ملا برادر

    نومبر 12, 2025
    Leave A Reply Cancel Reply

    Khyber News YouTube Channel
    khybernews streaming
    فولو کریں
    • Facebook
    • Twitter
    • YouTube
    مقبول خبریں

    صدقے تھیوا فیم سہیل اصغر کو دنیا سے رخصت ھوئے آج چار سال ھوگئے۔۔۔

    نومبر 13, 2025

    ناصر علی سید کی عمدہ کاوش( خیال خاطر احباب) کی رسم پزیرائ 15 نومبر کو کی جارھی ھے۔۔۔

    نومبر 13, 2025

    خیبر پختونخواہ کے ادبی حلقوں کو خیبرٹی وی نے ھمیشہ یاد رکھا۔۔

    نومبر 13, 2025

    شینو مینو شو ۔ کی واپسی ناظرین کا دیرینہ مطالبہ پورا کردیا گیا ۔۔۔

    نومبر 13, 2025

    بلدیاتی نظام کے حوالے سے ایک توجہ طلب اور سیرحاصل پروگرام( بنیاد) دیکھئے جمشید علی خان کے ساتھ۔

    نومبر 13, 2025
    Facebook X (Twitter) Instagram
    تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں © 2025 اخبار خیبر (خیبر نیٹ ورک)

    Type above and press Enter to search. Press Esc to cancel.