اسلام آباد: سینیٹر محسن عزیز کی زیر صدارت قائمہ کمیٹی پاور کا اجلاس منعقد ہوا، وزارت توانائی کے حکام کی جانب سے اجلاس کو بجلی سے متعلق اہم امور پر تفصیلی بریفنگ دی ۔
وزیر توانائی اویس لغاری نے اجلاس کو بتایا کہ کہا کہ آئی پی پیز سے زور زبردستی سے معاہدے تبدیل نہیں کرائے، آئی پی پیز سے باہمی مشاورت رضامندی سے معاہدے تبدیل ہوئے ۔
وزیر توانائی نے واضح کیا کہ سولر پر ٹیکس لگانے کا پہلے ارادہ تھا نہ کوئی آگے ہے، آئی پی پیز کا ایک بھوت سوار تھا جسے بہت اچھے سے ہینڈل کر رہے ہیں، مستقبل میں بجلی کی قیمتوں میں مزید کمی آ سکتی ہے، رمضان میں چوری والے فیڈرز پر بھی سحر و افطار میں بجلی مہیا کریں گے، آج ہی رمضان المبارک میں بجلی کی دستیابی کی ہدایات جاری کردوں گا ۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ اس وقت وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے پاور پلانٹس کے ریٹس کم کرنے پر بات چیت جاری ہے، ونڈ اور سولر کے 45 پاور پلانٹس سے بات چیت جاری ہے ان پاور پلانٹس کو ٹیک اینڈ پے پر لائیں گے، گیس اور فرنس آئل کے پاور پلانٹس سے اضافی ادائیگی واپس کردی ۔