پشاور: وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی زیر صدارت کرم کے معاملے پر اہم اجلاس ہوا جس میں چیف سیکرٹری، آئی جی پی، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی ۔
اجلاس میں کرم کی تازہ صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور اہم فیصلے کئے گئے ،آج سے کرم میں غیر قانونی بنکرز کو مسمار کرنے کا سلسلہ دوبارہ شروع کیا جا رہا ہے،اس مہینے کے آخر تک کرم کے لئے ضروری اشیاء پر مشتمل گاڑیوں کے چار قافلے بھیجے جائیں گے۔
اجلاس میں کرم امن معاہدے کے دستخط کنندگان کا جرگہ بلانے کا فیصلہ کیا گیا ،جرگے میں معاہدے پر عملدرآمد کے سلسلے میں دستخط کنندگان کی ذمہ داریوں کو اجاگر کیا جائے گا ۔
اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ کرم میں دیہات کی سطح پر قائم کمیٹیوں کو فعال کیا جائے، کرم کو اسلحہ سے پاک کرنے کے لئے دونوں فریق طریقہ کار وضع کرکے جلد از جلد حکومت کو دیں گے۔
اعلامیے کے مطابق بگن کے متاثرین کو معاوضوں کی ادائیگی ان کی حکومت اور انتظامیہ کے ساتھ تعاون سے مشروط ہوگی، دونوں اطراف کے دہشتگردوں اور عسکریت پسندوں کے خلاف بلا تفریق کاروائی عمل میں لائی جائے گی ۔
اجلاس میں ایف آئی آرز میں نامزد ملزمان کی گرفتاری عمل میں لانے کا بھی فیصلہ کیا گیا ،اس سارے عمل میں سول انتظامیہ اور پولیس کو لیڈ رول دیا جائے گا، دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے سول انتظامیہ کو سپورٹ فراہم کریں گے۔
اجلاس میں کرم روڈ کی سکیورٹی کے لئے خصوصی دستے تعینات کئے جائیں گے، پولیس اس سلسلے میں عارضی اور مستقل بھرتیوں کے لئے لائحہ عمل کو حتمی شکل دے گی، متاثرہ بگن بازار کی بحالی اور تزین و آرائش کے لئے فوری اقدامات کئے جائیں گے، صوبائی سطح پر بیرسٹر سیف کی سربراہی میں قائم مانیٹرنگ کمیٹی کو مزید فعال بنایا جائے گا۔