سوات میں خوازہ خیلہ چالیار میں تشدد سے معصوم بچے کے جاں بحق ہونے پر پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے بچے کو تشدد کا نشانہ بنانے والے استاد کو گرفتار کرکے مدرسہ سیل کردیا ۔
گزشتہ روز سوات کے علاقے خوازہ خیلہ چالیار کے مدرسے میں استاد کے تشدد سے بچہ جاں بحق ہوگیا تھا ، پولیس حکام کے مطابق پولیس کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا ہے جس میں چار ملزمان نامزد ہیں، نامزد ملزمان میں دو گرفتار ہوچکے ہیں جبکہ مزید مزلمان کی گرفتارکیلئے کارروائیاں جاری ہیں ۔
ڈی پی او سوات کا کہنا ہے کہ مدرسہ غیر قانونی تھا، مدرسے میں مزید بچوں پر تشدد کے انکشافات سامنے آنے پر مزید 9 افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے ۔
ڈی پی او سوات کا کہناہے کہ چائلڈ پروٹیکشن ایکٹ کے تحت بھی مقدمہ درج کرلیا گیا ہے جبکہ مدرسے سے بچوں پر تشدد میں استعمال ہونے والا سامان بھی برآمد کیا گیا ہے ۔
ڈی پی او سوات کا مزید کہنا تھا کہ خوازہ خیلہ چالیار مدرسے میں بچوں پر کئی مہینوں سے تشدد کیا جا رہا تھا، پولیس نے مدرسے میں زیر تعلیم 300 بچوں کو اپنی تحویل میں لے کر والدین کے حوالے کر کے ادارے کو سیل کر دیا ہے ۔
ڈی پی او محمد عمر کے مطابق چالیار مدرسہ میں بچے پر تشدد اور موت افسوسناک واقعہ ہے، واقعے کے بعد پولیس نے چابک دستی سے کام کیا، یہ دلخراش واقعہ ہے کسی سیاسی دباو میں نہیں آئیں گے ۔