نیو یارک: سکھوں کی عالمی تنظیم "سکھ فار جسٹس” نے بلوچستان میں ٹرین پر ہونے والے دہشت گرد حملے میں بھارت کے ملوث ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔ تنظیم کے رہنما گرپتونت سنگھ پنوں نے کہا ہے کہ اگر بھارت کا احتساب نہ کیا گیا تو آئندہ حملے میں مزید معصوم جانیں ضائع ہو سکتی ہیں۔
گرپتونت سنگھ پنوں نے اپنے بیان میں کہا کہ بلوچستان میں ہونے والا یہ حملہ بھارتی خفیہ ایجنسی "را” کی کارستانی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ عالمی ادارے بھارت کے قومی سلامتی کے مشیر اجیت دوول اور "را” کے خلاف فوری کارروائی کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت خفیہ جنگی منصوبے پر عمل کر رہا ہے۔ مودی حکومت نہ صرف ایک علاقائی خطرہ ہے بلکہ عالمی سطح پر ایک دہشت گرد ریاست کی شکل اختیار کر چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی سرکار پرتشدد عالمی پالیسیوں میں مصروف ہے۔
پنوں نے مزید کہا کہ بلوچستان میں ٹرین حملہ بھارت کے جارحانہ دفاعی نظریے کا واضح ثبوت ہے۔ بھارت پڑوسی ممالک کو غیر مستحکم کرنے کے لیے خفیہ دہشت گرد کارروائیاں کر رہا ہے۔ بیرون ملک مخالفین کے قتل، شدت پسندی کے فروغ اور سرحد پار دہشت گردی میں بھارت کا کردار واضح ہے۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ مودی حکومت نے بھارت کو ریاستی دہشت گردی کا عالمی مرکز بنا دیا ہے۔ را کی بے قابو سرگرمیاں جنوبی ایشیا کے امن کے لیے خطرہ بن چکی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ دنیا اب بھارتی خفیہ دہشتگرد سرگرمیوں پر خاموش نہیں رہ سکتی۔ عالمی برادری کو چاہیے کہ بھارتی انٹیلیجنس نظام پر سفارتی و سکیورٹی پابندیاں عائد کرے۔
گرپتونت سنگھ پنوں نے خبردار کیا کہ اگر بھارت کو جوابدہ نہ بنایا گیا تو آئندہ حملے مزید معصوم انسانی جانوں کا ضیاع بنیں گے۔
یاد رہے کہ منگل کے روز بلوچستان کے علاقے بولان میں کالعدم تنظیم بی ایل اے کے دہشت گردوں نے جعفر ایکسپریس پر حملہ کیا تھا۔ حملہ آوروں نے کوئٹہ سے پشاور جانے والی ٹرین کے مسافروں کو یرغمال بنا لیا تھا۔
سکیورٹی اداروں نے دو روزہ آپریشن کے بعد تمام 33 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا۔ تاہم، کارروائی کے دوران 21 مسافر اور 4 فوجی شہید ہوئے۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق حملہ آور افغانستان میں موجود اپنے سرپرستوں سے مسلسل رابطے میں تھے۔