Close Menu
اخبارِخیبرپشاور
    مفید لنکس
    • پښتو خبرونه
    • انگریزی خبریں
    • ہم سے رابطہ کریں
    Facebook X (Twitter) Instagram
    جمعرات, دسمبر 25, 2025
    • ہم سے رابطہ کریں
    بریکنگ نیوز
    • پنجاب کے خوبصورت ثقافتی رنگوں کا دلکش امتزاج کےٹو۔ کا ( پنجاب دے رینگ)
    • پشاور سے افغان مہاجرین کی واپسی میں تاخیر صوبائ حکومت کی دوغلی پالیسی پہ عوام کا شدید ردعمل۔۔۔۔
    • برن اینڈ پلاسٹک سرجری انسٹیٹیوٹ کے زیراھتمام عوامی اگاھی سیمینار کا تسلسل لازم وملزم ھے۔۔ ملک صدیق اعوان ممبر بورڈ آف گونرز۔
    • برن اینڈ پلاسٹک سرجری انسٹیوٹ پشاور کے زیرانتظام ایک روزہ سیمینار۔۔۔۔۔ وزیر صحت کی خصوصی شرکت پہ ممنون ہیں۔۔ پروفیسر ڈاکٹر تہمید اللہ
    • چیف آف ڈیفنس فورسز عاصم منير کا راولپنڈی چرچ کا دورہ، کرسمس تقریبات میں شرکت، کیک بھی کاٹا
    • رِفاہ انٹرنیشنل یونیورسٹی اسلام آباد میں CAIDS-2025 کامیابی سے اختتام پذیر
    • ٹرمپ کی نئی خارجہ پالیسی میں پاکستان ‘وِنر’ اور بھارت ‘لوزر’ قرار
    • بلوچستان میں بھارتی حمایت یافتہ دہشتگردی کے خلاف بڑا آپریشن
    Facebook X (Twitter) RSS
    اخبارِخیبرپشاوراخبارِخیبرپشاور
    پښتو خبرونه انگریزی خبریں
    • صفحہ اول
    • اہم خبریں
    • قومی خبریں
    • بلوچستان
    • خیبرپختونخواہ
    • شوبز
    • کھیل
    • دلچسپ و عجیب
    • بلاگ
    اخبارِخیبرپشاور
    آپ پر ہیں:Home » لب بند، زبان بند، قلم بند ، نظر بند
    اہم خبریں

    لب بند، زبان بند، قلم بند ، نظر بند

    اگست 15, 2024کوئی تبصرہ نہیں ہے۔4 Mins Read
    Facebook Twitter Email
    Share
    Facebook Twitter Email

    (مدثر حسین) ایک ایسے وقت میں جب ہر چیز انٹرنیٹ، کمپیوٹر اور موبائل فون میں سمٹ چکا ہے، دنیا فورجی سے فائیو جی کی طرف بڑھ چکی ہیں، ہم وآپس ٹوجی کے زمانے میں جا رہے ہیں، پاکستان میں انٹرنیٹ پر نئی پابندیاں یقینناً قابل تشویش ہیں کیونکہ اکثریتی آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے،جنکے ہاتھ ہر وقت موبائل کرسر پر گھوم رہے ہوتے ہیں ایسے میں اگر نیٹ سلو ہوگا تو انکی انٹرنیٹ سرفنگ متاثر ہوگی، اور نتیجہ فریاد، دہائی اور تنقید کی شکل میں سب کے سامنے ہے۔

    محتاط اندازے کے مطابق پاکستان میں گیارہ کروڑ لوگ انٹرنیٹ کے استعمال کنندگان ہیں، مطلب تقریباً 45 فیصد آبادی انٹرنیٹ پر موجود ہے، اگر سوشل میڈیا صارفین کی تعداد کو گنا جائیں تو یہ تقریباً سات کروڑ بنتی ہیں، پہلے فیس بک، ایکس اور اب ٹک ٹاک یہاں کے نوجوانوں کے مقبول سوشل میڈیا سائٹس ہیں، جہاں آپکو سیاست پر گفتگو سے لیکر  قابل سینسر انٹرٹینمنٹ تک ہر چیز ملتی ہیں، لیکن حالیہ کچھ عرصے سے سیاسی ماحول کو جواز بنا کر اسٹیبلشمنٹ اور حکومت نے غیر اعلانیہ طور پر انٹرنیٹ کو سلو کردیا ہے، جسکی وجہ سے نہ صرف سیاسی ماحول میں گھٹن بڑھ رہی ہے بلکہ  ساتھ ساتھ لوگوں کے روزگار بھی شدید متاثر ہو رہے ہیں، کل ہی ایک بائیک رائیڈر نے تاسف کیساتھ بتایا، کہ پہلے دن میں پندرہ بیس رائیڈز لیتا تھا، اب وہ تعداد آٹھ تک گر گئی ہیں، وجہ انٹرنیٹ سلو ہونے کی وجہ سے لوگوں کو رابطوں میں دقت ہے۔ بات صرف رائیڈرز کی نہیں، بلکہ بہت سے فری لانسرز بھی اس صورتحال سے نہایت پریشان ہیں، یہ وہ لوگ ہے جو باہر سے کام پکڑ کر پاکستان میں ڈالرز لانے کا کام کرتے ہیں، اب انکا دھندہ بھی چوپٹ ہوچکا ہیں،  سنا ہے کہ کچھ فری لانسنگ ویب سائٹس نے پاکستانی فری لانسرز کو انٹرنیٹ سلو ہونے کی وجہ سے اپنی لسٹ سے عارضی طور پر ہٹایا ہے، بہت مشکل سے پاکستانی نوجواںوں نے عالمی مارکیٹ میں جو تھوڑی بہت جگہ بنائی تھی، وہ جگہ بھی اب بھارت، بنگلہ دیشن، کینیا اور ان جیسے دوسرے ممالک قبضہ کر لیں گے، اس سے ملک کو معاشی، اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں بے انتہا نقصان پہنچنے کا احتمال ہے۔

    انٹرنیٹ سلو ہونے کی بظاہر بڑی وجہ ، بقول آئی ایس پی آر ڈیجٹل دہشتگردی ہے، یہ اصطلاح ان نوجوانوں اور سیاسی رہنماوں کے لیے استعمال کی جاتی ہیں، جو نو مئی پر ریاستی بیانیے کو ماننے سے منکر ہیں،یہ سیاسی منکرین اداروں اور انکی پالیسیوں پر تنقید سے لیکر اعلیٰ عدلیہ کے ججز پر رکیک حملوں تک ہر دیوار کو پار کرنے پر یقن رکھتے ہیں،  ادارے نے ہر ممکن کوشش کی قیدی ۸۰۴ کی گرفتاری کے بعد سے بگڑتی صورتحال کو قابو کریں، لیکن آزاد انٹرنیٹ کے ہوتے ہوئے یہ مشکل تھا، تبھی تو فائر وال لگا کر انٹرنیٹ کو ٹو جی سپیڈ پر لایا گیا،سوال یہ بنتا ہے کہ   کیا اس سے حالات کنٹرول ہوجائینگے، ؟ جواب صاف ظاہر ہے کہ نہیں، کیونکہ یہ جنرل ضیا کا زمانہ تھوڑی ہے، جو آپ سوچ وفکر پر قدغنیں لگا کر، کوڑے مار کر، اخبارات کے ڈکلیریشن منسوخ کر کے بدترین سینسر شپ لاگو کریں گے، یہ اکیسوی صدی ہے، جس میں کی بورڈ وارئیرز کے سامنے اپکی روایتی بند کرو والی پالیسی ٹکنے والی نہیں۔

    ایسا نہیں کہ یہ صرف پاکستان میں ہورہا ہے، چین میں یہاں سے بھی سخت فائر وال ہے، ویبو کے علاوہ وہاں باقی سوشل میڈیا سائٹس تک رسائی مسدود ہیں، روس میں ٹیلی گرام کو چھوڑ کر باقی سوشل میڈیا کنٹرولڈ ہیں، ایران، ترکیے، سعودیہ، بلکہ خود امریکہ میں انٹرنیٹ کی ازادی کو روک لگائی جارہی ہیں تبھی تو ایکس پر ڈونلڈ ٹرمپ کا اکاونٹ بند کیا گیا تھا، فیس بک، واٹس ایپ کی مدر کمپنی میٹا، اسرائیل سے متعلق خبروں کو دبانے کی پالیسی پر سختی سے کاربند ہیں۔

    ایک مادر پدر آزاد انٹرنیٹ یقینا ریاستی استحکام، معاشرتی ہم آہنگی، اور جمہوری اقدار کے لیے خطرناک ہے، لیکن اسکا حل انٹرنیٹ بند یا سلو کرنا بھی نہیں، چونکہ اب ہر چیز انٹرنیٹ سے جڑی ہوئی ہے، ہسپتال میں اپائمنٹ سے لیکر ان لائن ایجوکیشن تک ، انٹرنیٹ پر انحصار ناقابل واپسی ہے، بہتر ہوتا اگر ارباب اختیار ان سوشل میڈیاساٹس پر پہرے لگاتے جہاں سے انکو فساد کی بو  آتی ہے، باقی انٹرنیٹ کو آزاد رہنے دیتے، لیکن کیا کریں یہ تجویز بھی گریڈ اٹھارہ کے سرکاری بابو کی طرف سے آئی ہوگی، جس کو پرکھے بغیر اس کے اوپر اوکے کا جواب آیا ہوگا، اگر کاروبار نہیں ہوگا، تو بے روزگاری بڑھے گی، اور پھر جو فساد بڑھے گا کیا کسی نے اس بارے میں بھی کچھ سوچا ہے ؟؟؟

    Share. Facebook Twitter Email
    Previous Articleضم اضلاع کے 30 ہزار غریب گھرانوں کیلئے الگ سولر سکیم دینے کا فیصلہ
    Next Article سیکیورٹی فورسز کا کرم میں آپریشن،7 دہشتگردہلاک،5 زخمی
    Web Desk

    Related Posts

    چیف آف ڈیفنس فورسز عاصم منير کا راولپنڈی چرچ کا دورہ، کرسمس تقریبات میں شرکت، کیک بھی کاٹا

    دسمبر 25, 2025

    بلوچستان میں بھارتی حمایت یافتہ دہشتگردی کے خلاف بڑا آپریشن

    دسمبر 25, 2025

    وفاق خیبر پختونخوا حکومت کو 15 سال میں 8,404 ارب روپے ادا کر چکا، وفاقی وزارت خزانہ

    دسمبر 20, 2025
    Leave A Reply Cancel Reply

    Khyber News YouTube Channel
    khybernews streaming
    فولو کریں
    • Facebook
    • Twitter
    • YouTube
    مقبول خبریں

    پنجاب کے خوبصورت ثقافتی رنگوں کا دلکش امتزاج کےٹو۔ کا ( پنجاب دے رینگ)

    دسمبر 25, 2025

    پشاور سے افغان مہاجرین کی واپسی میں تاخیر صوبائ حکومت کی دوغلی پالیسی پہ عوام کا شدید ردعمل۔۔۔۔

    دسمبر 25, 2025

    برن اینڈ پلاسٹک سرجری انسٹیٹیوٹ کے زیراھتمام عوامی اگاھی سیمینار کا تسلسل لازم وملزم ھے۔۔ ملک صدیق اعوان ممبر بورڈ آف گونرز۔

    دسمبر 25, 2025

    برن اینڈ پلاسٹک سرجری انسٹیوٹ پشاور کے زیرانتظام ایک روزہ سیمینار۔۔۔۔۔ وزیر صحت کی خصوصی شرکت پہ ممنون ہیں۔۔ پروفیسر ڈاکٹر تہمید اللہ

    دسمبر 25, 2025

    چیف آف ڈیفنس فورسز عاصم منير کا راولپنڈی چرچ کا دورہ، کرسمس تقریبات میں شرکت، کیک بھی کاٹا

    دسمبر 25, 2025
    Facebook X (Twitter) Instagram
    تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں © 2025 اخبار خیبر (خیبر نیٹ ورک)

    Type above and press Enter to search. Press Esc to cancel.