Latest Urdu news from Pakistan - Peshawar, Lahore, Islamabad

تحریک انصاف کو اسمبلی میں مخصوص نشستیں ملنا مشکل لگ رہا ہے۔ سینئر تجزیہ کار

خیبر آن لائن خیبر نیوز کا ایک اہم پروگرام ہے جس میں ملکی سیاسی، معاشی اور سیکیورٹی سمیٹ دیگر اہم امور پر بحث مباحثہ کے ساتھ ساتھ لائیو کالز کے زریعے عوامی رائے بھی لی جاتی ہے۔

حالیہ پروگرام میں ملک میں جاری سیاسی عدم استحکام اور متعدد سیاسی جماعتوں کے درمیان حکومت سازی کیلئے جوڑ توڑ پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔ پروگرام میں میزبان سیار علی شاہ کے ساتھ تجزیہ نگار انور علی بنگش نے اپنا تجزیہ پیش کیا۔ پی ٹی آئی کا مخصوص نشستیں حاصل کرنے اور آزاد ارکان کو ایک سیاسی جماعت میں شامل کرنے کیلئے سنی اتحاد کونسل سے اتحاد کے حوالے سے انور علی بنگش نے بتایا کہ پی ٹی آئی اور سنی اتحاد کونسل میں نظریاتی طور پر ہم آہنگی ہے مگر اس اتحاد سے نہیں لگتا کہ پی ٹی آئی کو مخصوص نشستیں مل جائیں گی۔ سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا خود آزاد حثیت میں الیکشن لڑ کر کامیاب ہوئے ہیں، سنی اتحاد کونسل بطور جماعت پارلیمان کا حصہ نہیں ہے۔ نتیجتاً مخصوص نشستیں ملنا مشکل نظر آ رہا ہے۔

پروگرام میں خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں سوات، مردان، پشاور اور دیر سے لوگوں نے ٹیلیفون کے ذریعے شریک ہوئے۔ پشاور سے ایک کالر نے موجودہ سیاسی صورتحال کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں الیکشن کا انعقاد ہوچکا ہے اور لوگوں نے بڑھ چڑھ کر انتخابات میں لیا۔ اب تمام سیاسی جماعتوں کو چاہیے کہ ملکی مفاد اور معیشت کی بحالی کیلئے موجودہ سیاسی ڈیڈ لاک کا حل نکالیں۔

ایک دوسرے کالر نے سوات سے کال کر کے اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ لوگوں کو کہا گیا کہ الیکشن کے بعد ملک میں استحکام آئے گا، ملک میں مہنگائی میں کمی آئے گی۔ مگر مسائل حل ہونے کی بجائے مزید گھمبیر ہو رہے ہیں۔

پروگرام میں تجزیہ کار انور علی بنگش کا کہنا تھا کہ موجودہ حالات کا سیاسی حل بہت ضروری ہے، اگر پی ٹی آئی سمجھتی ہے کہ وہ حکومت بنائے تو انکو چاہیے کہ پیپلزپارٹی کے ساتھ مل کر مرکز میں حکومت بنائے، یا پھر اپوزیشن میں بیٹھ جائے اور مسلم لیگ اور پیپلزپارٹی کو حکومت کرنے دیں۔
۔
حکومت سازی کے حوالے بات کرتے ہوئے انور علی بنگش نے کہا کہ پی ٹی آئی کو پارلیمان کا حصہ بننے کیلئے سیاسی پختگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا اور اپنی طرز سیاست میں نرمی لانی پڑے گی۔ پی ٹی آئی اگر نرمی دکھائے اور پیپلزپارٹی کو ساتھ شامل کرے تو باآسانی مرکز میں حکومت بنا سکتی ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.