کراچی کے علاقے لیاری میں گزشتہ روز گرنے والی عمارت سے ملبے تلے دبے لوگوں کو نکالنے کا آپریشن تاحال جاری ہے، اب تک 16 لاشیں نکالی جاچکی ہیں، تاحال کئی افراد کے ملبے تلے دبے ہونے کا خدشہ ہے ۔
ریسکیو حکام کے مطابق کراچی کے علاقے لیاری میں بغدادی کے ایک محلے میں خستہ حال عمارت گرنے کے ایک روز بعد بھی لوگوں کو نکالنے کے لیے تاحال آپریشن جاری ہے، ملبے سے اب تک 16 لاشیں نکالی جاچکی ہے، جاں بحق افراد میں 3 خواتین اور ایک 7 سال کا بچہ بھی شامل ہے ۔
ریسکیو کا کہنا ہے کہ عمارت کے ملبے تلے اب بھی لوگوں کے دبے ہونے کا خدشہ ہے، ملبہ گرنے سے قریبی عمارت کی سیڑھیاں بھی دھنس گئیں، تاہم عمارت کے ملبے تلے پھنسے لوگوں کو نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے ۔
سول ہسپتال کراچی کے اعداد و شمار کے مطابق 9 لاشیں ہسپتال لائی گئی تھیں، جب کہ ایک شخص دورانِ علاج دم توڑ گیا تھا،دوسری جانب شہید بینظیر بھٹو انسٹی ٹیوٹ آف ٹراما کے مطابق زخمی ہونے والے افراد میں سے 6 کو طبی امداد کے بعد ڈسچارج کر دیا گیا ۔
وزیربلدیات سعید غنی نے کہا تھا کہ متاثرہ عمارت کو 2 جون 2025 کو آخری نوٹس جاری کیا گیا تھا، عمارت کی یوٹیلٹی سروسزختم کرنے کے لیے بھی خطوط لکھے گئے تھے ۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال مئی میں خط کےذریعے عمارت خالی کرانےکا کہا گیا تھا، سعید غنی نے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) کے متعلقہ افسران کو معطل کرنے کے احکامات جاری کرتے ہوئے واقعے کی تحقیقات کے لیے کمیٹی قائم کی تھی ۔
دوسری جانب مقامی لوگوں نے صوبائی حکومت کے دعوے مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں عمارت خالی کرانے کے حوالے کوئی ہدایات نہیں ملیں ۔