اسپیشل انویسٹمنٹ فیسلٹی کونسل کی شاندار کاوشوں کی بدولت 1100 ٹی ای یو کنٹینر شپ منصوبہ بحال ہوگیا ہے جس میں پاکستان نیوی، کراچی شپ یارڈ اور پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن شراکت دار ہیں۔
ایس آئی ایف سی کی کوششوں سے اسٹیک ہولڈرز کے درمیان اتفاق رائے پیدا کرنے کی بدولت 9 ماہ بعد منصوبے کی بحالی ہوئی ہے۔ اس منصوبے کے تحت کراچی شپ یارڈ 40 سال بعد پہلا بڑا تجارتی بحری جہاز مقامی طور پر تیار کرے گا، جو 20فٹ کے 1100 کنٹینرز بیک وقت منتقل کرنے کی صلاحیت کا حامل ہو گا ۔ اس سے قبل 1970ء کی دہائی میں بھی کراچی شپ یارڈ تجارتی بحری جہاز کی تیاری میں گراں قدر خدمات پیش کر چکا ہے۔
24.75 ملین ڈالر کا یہ معاہدہ، بین الاقوامی مارکیٹ سے کم لاگت پر جہاز تیار کرنے کا موقع فراہم کرے گا۔ یہ منصوبہ غیر ملکی شپنگ کمپنیوں پر انحصار کم کرنے اور پاکستان کی معاشی خود کفالت کو فروغ دینے کا اہم ذریعہ ہے۔
اس منصوبے کے ذریعے غیر ملکی زرمبادلہ کی بچت اور بحری صنعت کو بھی تقویت ملے گی۔ ایس آئی ایف سی پاکستان میں مال بردار جہاز سازی کے ذریعے بحری شعبے کی ترقی اور ’’ بلیو اکانومی‘‘ کے فروغ کے لیے کوشاں ہے۔