پشاور:محکمہ انسداد دہشت گردی خیبرپختونخوا نے صوبے میں رواں سال کے پہلے 9ماہ میں دہشتگردی کے واقعات کے متعلق رپورٹ جاری کی ہے جس کے مطابق رواں سال صوبے میں 492 واقعات رپورٹ ہوئے، جن میں 228 واقعات میں پولیس کو ٹارگٹ کیا گیا۔
سی ٹی ڈی رپورٹ کے مطابق پولیس و دیگر سیکیورٹی اداروں نے مختلف علاقوں میں دہشت گرد تنظیموں کے خلاف کارروائیاں کیں۔ جس میں رواں سال 612 دہشت گرد گرفتار جبکہ 203 دہشتگرد ہلاک ہوئے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گرفتار دہشت گردوں میں سے 22 کے سر کی قیمت بھی مقرر کی گئی تھی، جن میں 14 زندہ گرفتار اور 8 دہشتگرد مقابلوں کے دوران ہلاک ہوئے۔
محکمہ انسداد دہشت گردی نے محسن قادر گروپ، بیٹنی پراکئے گروپ، ٹیپو گل اور ضرار گروپ، سنتا گروپ، ٹی ٹی پی گنڈا پوُر، کمانڈر عبدالرحیم ، بالی کھیارا اور اُن کے ساتھیوں کیخلاف کارروائی کرتے ہوئے انہیں کیفر کردار تک پہنچایا۔
رپورٹ کے مطابق سی ٹی ڈی کے جوانوں نے 104 دہشت گرد حملوں کو بھی ناکام بنایا، اس دوران 2 خودکش حملہ آوروں کو بھی برَوقت کارروائی کرتے ہوئے دھر لیا۔
دوسری جانب سی ٹی ڈی نے دیگر ایجنسیز کے ساتھ ملکر خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر 2232 آپریشنز کئے، جس کے نتیجے میں دہشگردوں سے 510 کلو گرام سے زائد بارود، 104 ہینڈ گرینیڈز، 5 خود کُش جیکٹس، 19 مارٹر گولے اور دیگر گولہ بارود برآمد ہوا۔