وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کی زیر صدارت کابینہ کے اجلاس میں وزراء، مشیران، معاونین خصوصی، چیف سیکرٹری، آئی جی پی، ایڈیشنل چیف سیکرٹری اور انتظامی سیکرٹریز نے شرکت کی۔
خیبرپختونخوا کی کابینہ نے صوبائی پولیس کے اختیارات کم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، پولیس ایکٹ 2017 میں ترامیم کی منظوری دے دی گئی جس کے مطابق آئی جی پی کو صوبائی حکومت کے ماتحت کردیا گیا ہے۔
اس حوالے سے وفاقی وزیر داخلہ صوبائی محکمہ داخلہ سے رابطہ کریں گے، ترمیم کے مطابق صوبائی پولیس کے اعلیٰ افسران کے تبادلے اور تقرریاں بھی کارکردگی کی بنیاد پر کی جائیں گی۔
اس موقع پر کابینہ نے خیبرپختونخوا پولیس ایکٹ 2017 میں ترامیم کی متفقہ طور پر منظوری دی، جس کا بنیادی مقصد پولیس کے اختیارات، عوام اور پولیس کے درمیان تعلقات کو مضبوط بنانا، صوبے میں موثر قوانین کا نفاذ اور رکاوٹوں کو دور کرنا ہے۔
کابینہ میں جیلوں میں اصلاحات کے حوالے سے بھی منظوری دی گئی، اجلاس میں زیر تعمیر صوابی سب جیل کی عمارت کے لیے 495 ملین روپے کی منظوری بھی دی گئی۔
اس کے علاوہ جیل میں قیدیوں کے لیے کھانے کی مقدار میں بھی اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اسی طرح کابینہ نے ضم اضلاع کے لیے ملک کے پچیس میڈیکل اور ڈینٹل کالجوں میں تین سو تینتیس کمروں کی نشستیں مختص کرنے کی بھی منظوری دی ہے۔
کابینہ نے بی آر ٹی منصوبے کی تکمیل کے لیے فنڈز جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے، کابینہ نے خیبرپختونخوا زکوٰۃ و عشر کونسل کے چیئرمین اور اراکین کی تقرری کی بھی منظوری دے دی ہے۔