ایران میں اسرائیلی حملے میں حماس رہنما اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے معاملے کی تحقیقات جاری ہیں ۔
اس حوالے سے ایران نے متعدد انٹیلی جنس اور ملٹری افسران کو حراست میں لے لیا۔
امریکی میڈیا کے مطابق ایران کے ملٹری ذرائع کا بتانا ہے کہ اسماعیل ہنیہ کے قتل کی تحقیات کے لیے حماس رہنما کے گیسٹ ہاؤس کے ملازمین کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔
امریکی اخبار کے مطابق اسماعیل ہنیہ پر تہران میں قاتلانہ حملے کے بعد پاسداران انقلاب کی خصوصی انٹیلی جنس ٹیم تحقیقات کر رہی ہے۔
اسماعیل ہنیہ کو 31 جولائی کو تہران میں ایرانی صدر مسعود پزشکیان کی تقریب حلف برداری کے بعد اپنی رہائش گاہ میں حملے کے دوران شہید کیا گیا تھا ۔
ایران نے اسماعیل ہنیہ کے تہران میں قتل کرنے کا بدلہ لینا خود پر فرض قرار دے دیا ہے جبکہ اسرائیل نے تاحال اسماعیل ہنیہ کے قتل کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
ہفتہ, جولائی 5, 2025
بریکنگ نیوز
- لکی مروت میں سی ٹی ڈی کی کارروائی کے دوران 3 دہشت گرد ہلاک
- یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی بنوں یا یونیورسٹی آف کرائمز اینڈ کریمینالوجی؟
- خیبرپختونخوا میں حکومت تبدیلی کی کوشش ہوسکتی ہے،وزیر دفاع خواجہ آصف
- ملک بھر میں 9 محرم الحرام کے مرکزی جلوس سخت سیکیورٹی میں پُرامن طور پر اختتام پذیر
- پشتون قبائل کا مستقبل
- جعلی شناختی کارڈز کے بعد جعلی سپانسرشپ پر افغان شہریوں کو ای ویزوں کے اجرا کا سکینڈل بھی بےنقاب
- شاداب خان کے کندھے کی کامیاب سرجری ، قومی ٹیم کے آل راونڈر کی مداحوں سے دعاؤں کی اپیل
- پہلی بار سیاستدان، حکومت اور ملٹری اسٹیبلشمنٹ ایک پیج پر ہونے سے کچھ لوگوں کو تکلیف ہے، محسن نقوی