ایس آئی ایف سی (سپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل) کے تعاون اور حکومتی کاوشوں کی بدولت پاکستان میں سرمایہ کاری کا ماحول تیزی سے سازگار ہو رہا ہے۔ حالیہ پیش رفت میں چین کی 80 کمپنیوں نے پاکستان کے میڈیکل آلات کے شعبے میں سرمایہ کاری اور شراکت داری کے لیے گہری دلچسپی کا اظہار کیا ہے، جس سے طبی صنعت میں انقلاب کی توقع کی جا رہی ہے۔
چینی کمپنیوں نے میڈیکل اور سرجیکل شعبے میں تجارت کے فروغ کے لیے تقریباً 250 ملین ڈالر کی مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے ہیں۔ یہ معاہدے میڈیکل آلات کی تیاری، جدید ٹیکنالوجی کی منتقلی، اور مقامی وسائل کے بہتر استعمال پر مشتمل ہیں۔ چینی سرمایہ کاروں نے پاکستان میں جوائنٹ وینچرز کے قیام پر زور دیا ہے تاکہ مقامی اور بین الاقوامی مہارتوں کو یکجا کیا جا سکے اور میڈیکل صنعت کو عالمی معیار کے مطابق ترقی دی جا سکے۔
پاکستان کی میڈیکل صنعت، جس کی موجودہ مالیت 600 ملین ڈالر سے تجاوز کر چکی ہے، چینی سرمایہ کاری کے ذریعے مزید وسعت اور بہتری کی طرف گامزن ہے۔ ٹیکس مراعات، سستی اور ہنر مند لیبر فورس، اور کاروباری سہولتوں نے سرمایہ کاروں کو پاکستان کی جانب متوجہ کیا ہے۔ ایس آئی ایف سی کی سہولت کاری اور حکومتی تعاون نے سرمایہ کاروں کے لیے ایک ایسا ماحول فراہم کیا ہے جہاں وہ محفوظ اور کامیاب سرمایہ کاری کر سکیں۔
چینی کمپنیوں کی جدید ٹیکنالوجی اور تجربہ پاکستان کی طبی صنعت کو مزید ترقی دینے میں معاون ثابت ہو گا۔ اس سرمایہ کاری سے نہ صرف طبی آلات کی مقامی پیداوار بڑھے گی بلکہ برآمدات کے مواقع بھی پیدا ہوں گے، جس سے پاکستان کی معیشت کو فائدہ پہنچے گا۔ مزید برآں، ان شراکت داریوں سے مقامی سطح پر روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے، جو کہ پاکستان کی معاشی بحالی اور سماجی ترقی کے لیے ایک مثبت قدم ہے۔
ایس آئی ایف سی اور حکومت پاکستان کی یہ کاوشیں ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہیں جب ملک کو معاشی چیلنجز کا سامنا ہے۔ یہ اقدامات نہ صرف معاشی استحکام کی ضمانت فراہم کرتے ہیں بلکہ عالمی سطح پر پاکستان کی ساکھ کو بھی بہتر بناتے ہیں۔