Close Menu
اخبارِخیبرپشاور
    مفید لنکس
    • پښتو خبرونه
    • انگریزی خبریں
    • ہم سے رابطہ کریں
    Facebook X (Twitter) Instagram
    اتوار, اکتوبر 26, 2025
    • ہم سے رابطہ کریں
    بریکنگ نیوز
    • بنوں میں شادی کی تقریب کے دوران 2 گروپوں میں فائرنگ، 3 افراد جاں بحق، 8 زخمی
    • تھائی لینڈ اور کمبوڈیا میں معاہدے پر دستخط ہوگئے، پاکستان کے وزیراعظم اور فیلڈ مارشل عظیم شخصیات ہیں، امریکی صدر ٹرمپ
    • سمندری سرحدوں کا دفاع کرنا جانتے ہیں، نیول چیف ایڈمرل نوید اشرف
    • شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کی کامیاب کارروائی، 3 دہشت گرد ہلاک
    • وزیراعظم شہبازشریف کا جنوبی افریقہ اور قومی ٹیم کے اعزاز میں عشائیہ، کھلاڑیوں سے ملاقات بھی کی
    • فیلڈ مارشل عاصم منیر کی مصر کے صدرعبدالفتاح السیسی سے ملاقات، دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال
    • افغانستان کے ساتھ مذاکرات کے ذریعے معاملات حل نہ ہوئے تو پھر کھلی جنگ ہے، وزیردفاع خواجہ آصف
    • پاکستان کے تمام صوبے ایک خاندان ہیں، امن، اتحاد اور بھائی چارہ ہی ترقی کی ضمانت ہے، وزیراعظم شہبازشریف
    Facebook X (Twitter) RSS
    اخبارِخیبرپشاوراخبارِخیبرپشاور
    پښتو خبرونه انگریزی خبریں
    • صفحہ اول
    • اہم خبریں
    • قومی خبریں
    • بلوچستان
    • خیبرپختونخواہ
    • شوبز
    • کھیل
    • دلچسپ و عجیب
    • بلاگ
    اخبارِخیبرپشاور
    آپ پر ہیں:Home » خان صاحب اب ڈونلڈ ٹرمپ کو خط لکھ دیں !
    بلاگ

    خان صاحب اب ڈونلڈ ٹرمپ کو خط لکھ دیں !

    فروری 4, 2025کوئی تبصرہ نہیں ہے۔4 Mins Read
    Facebook Twitter Email
    Mr. Khan, now write a letter to Donald Trump
    خان صاحب کی خدمت میں عرض ہے کہ اب تو شائد ڈونلڈ ٹرمپ باقی ہیں ، اب ان کو بھی خط لکھ دیں ۔
    Share
    Facebook Twitter Email

    اسلام آباد( ارشد اقبال) سیکیورٹی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کا خط آرمی چیف کو ابھی تک موصول نہیں ہوا،سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ سزا یافتہ مجرم کی جانب سے کوئی خط ملا نہ ہی اسٹیبلشمنٹ کو ایسے کسی بھی خط میں کوئی دلچسپی ہے۔ پی ٹی آئی نے خط کے نام پر ایک اور ناکام ڈرامہ کرنے کی کوشش کی، اسٹیبلشمنٹ پہلے ہی یہ بات واضح کر چکی ہے کہ پی ٹی آئی کو کسی بھی معاملے پر بات کرنی ہے تو سیاستدانوں سے کرے۔گزشتہ روز یہ خبر سامنے آئی تھی کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو پالیسیوں پر نظرثانی کیلئے خط لکھا ۔

    دوسری جانب چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ نہ تو انہوں نے یہ خط پڑھا ہے اور نہ ہی ان کو یہ خط دکھایا گیا ہے ؛البتہ عمران خان نے خود ان کو  اس خط ے مندرجات زبانی بتا دیئے تھے ، بیرسٹر گوہر نے یہ بھی کہا کہ اگر اس خط کا ردعمل آگیا تو وہ خیر مقدم کریں گے ۔

    عجیب بات یہ ہے کہ اس خط کے بارے میں عمران خان کے وکیل فیصل چودھری کو تو علم تھا لیکن ان کی پارٹی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر کو اس خط کے بارے میں سرے سے علم ہی نہیں تھا ۔بانی پی ٹی آئی آج بھی اپنے ذاتی وکیل کو زیادہ اہمیت دیتے ہیں جبکہ پارٹی کے چیئرمین کی ان کی نظر میں وہ اہمیت نہیں جو ہونی چاہیے ۔

    بانی پی ٹی آئی نے اس سے قبل چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی کے نام بھی طویل خط لکھا تھا  لیکن اس کا ردعمل بھی ابھی تک نہیں آیا ، ویسے 345 سے زائد صفحات پر مشتمل خط میں انہوں نے کیا لکھا ہوگا ؟ وہی پرانے مطالبات ،وہی اپنی مرضی کے خلاف فیصلوں پر بحث، وہی 8 فروری کے انتخابات میں دھاندلی ،مزے کی بات یہ ہے کہ  پی ٹی آئی جن جن حلقوں سے  جیت گئی وہاں شادیانے بجائے گئے  اور جہاں ہارگئی وہاں دھاندلی دھاندلی کا کھیل شروع کیا گیا ، یہ عجیب منطق ہے ؟اس کے علاوہ تو ان کے پاس نیا کچھ بھی نہیں ، اور آیا چیف جسٹس کے پاس ان کے اتنے طویل خط کو پڑھنے کی فرصت بھی ہوگی کہ نہیں ، خط لکھنا ہی تھا تو دو چار صفحات پر مشتمل  لکھ دیتے ، کم از کم پڑھنے کے قابل تو ہوتا۔

    چیف جسٹس کی جانب سے خط کا جواب نہ آیا تو  عمران خان نے آرمی چیف کو خط لکھ ڈالا، ممکن ہے سپریم کورٹ کی جانب سے اس خط پر ردعمل یا کوئی رسپانس بھی آجائے لیکن ایسا محسوس نہیں ہو رہا ، کیونکہ خان صاحب کے پاس نیا کچھ بھی نہیں ، یہ کسی نہ کسی پر الزام لگائیں گے ، ان کو صرف اپنا آپ آب زم زم سے دھلا ہوا محسوس ہوتا ہے باقی کوئی بھی سیاستدان،جج یا کسی اور ادارے کا سربراہ، کوئی بھی ان کو بھاتا نہیں ، ان کو صرف وہی بھاتا ہے جو ان کی تعریف کرے  اور ان کی ہاں میں ہاں اور ناں میں ناں ملائے ،ان کی نظر میں  اس کے علاوہ سب کرپٹ اور نااہل  ۔

    آرمی چیف کو لکھے مبینہ خط کے جواب میں خان صاحب کو اسٹیبلشمنٹ نے زبردست جواب یہ بھی دیا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ  پہلے ہی یہ بات واضح کر چکی ہے کہ پی ٹی آئی کو کسی بھی معاملے پر بات کرنی ہے تو سیاستدانوں سے کرے۔

    اب جب اسٹیبلشمنٹ ان کے کسی چال میں  نہیں آنے والی، اور سیاستدانوں کے ساتھ یہ مذاکرات ختم کر چکے ہیں ، ان کے خطوط پر پر کوئی جواب دینے کو تیا ر نہیں تو اب ان کے پاس آخری راستہ کونسا بچ گیا ہے اور اب کریں گے تو کیا کرینگے ؟

    اسٹیبلشمنٹ نے تو جواب دے دیا لیکن سپریم کورٹ اور چیف جسٹس نے جواب بھی نہیں دیا ،جواب تو دینا چاہیے تھا لیکن ہم کیا کر سکتے ہیں ، ہمارا اس سے کوئی تعلق نہیں ۔ لیکن ایک بات واضح ہو چکی ہے کہ وہ جو کہتے نہیں تھکتے تھے کہ کسی کو نہیں چھوڑونگا ،سب کو حساب دینا پڑے گا ، وہ اب خود ایک ایک چیز کا حساب دے، یہ اور کچھ نہیں ،مکافات عمل ہے ۔خان صاحب کی خدمت میں عرض ہے کہ اب ڈونلڈ ٹرمپ باقی ہیں ، اب ان کو بھی خط لکھ دیں ۔

    Share. Facebook Twitter Email
    Previous Articleکوئٹہ: ڈسٹرکٹ جیل کے اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ قاسم رئیسانی قاتلانہ حملے میں جاں بحق
    Next Article امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غزہ پر قبضے کرنے کا اعلان کردیا
    Arshad Iqbal

    Related Posts

    خیبر پختونخوا حکومت کا افغان مہاجرین کے 28 کیمپ فوری طور پر بند کرانے کا حکم

    اکتوبر 16, 2025

    خیبر پختونخوا کی سیاست اور وزرائے اعلیٰ کا جغرافیہ! آفریدی قوم اب تک محروم کیوں؟

    اکتوبر 15, 2025

    پولیس کی نئی کمان، نئی ذمہ داریاں،نیا روپ اور آدم خان!

    اکتوبر 8, 2025
    Leave A Reply Cancel Reply

    Khyber News YouTube Channel
    khybernews streaming
    فولو کریں
    • Facebook
    • Twitter
    • YouTube
    مقبول خبریں

    بنوں میں شادی کی تقریب کے دوران 2 گروپوں میں فائرنگ، 3 افراد جاں بحق، 8 زخمی

    اکتوبر 26, 2025

    تھائی لینڈ اور کمبوڈیا میں معاہدے پر دستخط ہوگئے، پاکستان کے وزیراعظم اور فیلڈ مارشل عظیم شخصیات ہیں، امریکی صدر ٹرمپ

    اکتوبر 26, 2025

    سمندری سرحدوں کا دفاع کرنا جانتے ہیں، نیول چیف ایڈمرل نوید اشرف

    اکتوبر 26, 2025

    شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کی کامیاب کارروائی، 3 دہشت گرد ہلاک

    اکتوبر 25, 2025

    وزیراعظم شہبازشریف کا جنوبی افریقہ اور قومی ٹیم کے اعزاز میں عشائیہ، کھلاڑیوں سے ملاقات بھی کی

    اکتوبر 25, 2025
    Facebook X (Twitter) Instagram
    تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں © 2025 اخبار خیبر (خیبر نیٹ ورک)

    Type above and press Enter to search. Press Esc to cancel.