جنوبی وزیرستان کے مختلف علاقوں میں فوجی آپریشن کے خدشے کے باعث مقامی افراد کی نقل مکانی کا سلسلہ تیز ہو گیا ہے۔ تحصیل مکین کے دیہات دشکہ آباخیل میں مقامی رہائشیوں نے اپنی جان و مال کی حفاظت کے لیے محفوظ مقامات کی طرف نقل مکانی شروع کر دی ہے۔
مقامی افراد اپنی مدد آپ کے تحت نقل مکانی کر رہے ہیں، جبکہ حکومت کی جانب سے ان خاندانوں کو کسی قسم کی مدد فراہم نہیں کی جا رہی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اب تک 250 سے زائد خاندان اپنے گھروں کو چھوڑ کر دیگر علاقوں میں منتقل ہو چکے ہیں۔
مقامی ذرائع کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے کلیرنس آپریشن کے لیے علاقے کو خالی کرنے کا حکم دیا ہے، جس کے بعد یہ سلسلہ مزید شدت اختیار کر گیا ہے۔ وزیرستان کی خراب ہوتی ہوئی صورتحال پر سیاسی و سماجی حلقوں نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔ پی ڈی ایم اے اور صوبائی حکومت کی جانب سے تعاون نہ ملنے کی وجہ سے نقل مکانی کرنے والے خاندانوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔