اسلام آباد میں پی ٹی آئی اور سنی اتحاد کونسل کی مشترکہ پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کے بعد گفتگو کرتے ہوئے پارٹی چیئرمین بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی 70 فیصد پاکستانیوں کی ترجمان جماعت ہے۔
انھوں نے کہا کہ سپریم کورٹ میں ایڈہاک ججز لگانے کےاقدامات بدنیتی پر مبنی ہیں، 4 ایڈہاک ججز کو ایک ساتھ لانے کے فیصلے کی مذمت کرتے ہیں۔
بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ 4 ایڈہاک ججز کو ایک ساتھ لانا آزاد عدلیہ کیلئے مضر ہے، یہ وقت ایسے فیصلے لینے کا نہیں، یہ وقت سپریم کورٹ کے اہم فیصلے کو سننے کا ہے، ہم الیکشن کمیشن سے پرزور مطالبہ کرتے ہیں یہ آخری وقت ہے فوری ہمارا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے۔
عمر ایوب نے کہا کہ چیف جسٹس سے گزارش ہے ایڈہاک ججز ہمارے کیسز نہ سنیں، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا مقصد ہے ہم خیال ججز اپنے ساتھ لگائیں جس کی ہم سخت مذمت کرتے ہیں۔
عمر ایوب کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کی باتیں ہو رہی ہیں، کسی کا باپ بھی پی ٹی آئی پر پابندی نہیں لگا سکتا، ہم لوگ سب سے بڑی سیاسی جماعت ہیں، پی ٹی آئی کو 3 کروڑ لوگوں نے ووٹ دیا ہے۔
عمر ایوب کا کہنا تھا کہ ہم اسلام آباد میں بھی جلسہ کرین گے، صوابی کے مقام پر بھی کریں گے، ہمارے پورے پاکستان میں بھرپور جلسے ہوں گے، وزیراعظم شہبازشریف فارم 47 کے وزیراعظم، مریم نواز فارم 47 کی وزیراعلیٰ ہیں۔
شبلی فراز نے کہا کہ پارٹی پر پابندی لگانے والا اقدام انتہائی بھونڈا ہے، ہم اس ملک کے ساتھ مزید کھلواڑ کرنے کے متحمل نہیں ہوسکتے۔
انہوں نے کہا کہ عوام اس لئے نہیں کہ وہ صرف ٹیکس دیں، آئندہ ماہ میں مزید خرابی ہوگی، یہ پاکستانی عوام کے جینے کو ناممکن بنا رہے ہیں۔
شبلی فراز کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف اس نظام کیخلاف سیسہ پلائی دیوار بن کر کھڑی ہوگی، چیف الیکشن کمشنر کو اپنے چاروں ممبران کے ساتھ استعفیٰ دینا چاہیے، ثابت ہوگیا الیکشن کمیشن ایک پارٹی بن گیا ہے، ہمارے ایم این ایز کو اغوا کیا جا رہا ہے اس کی سخت مذمت کرتے ہیں۔
Previous Articleپیرو:مسافر بس کھائی میں جاگری،29 افراد جان کی بازی ہار گئے
Next Article محکمہ موسمیات نے کے پی میں بارش کی پیشگوئی کردی