پشاور ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کو پی ٹی آئی رہنماؤں کو الیکشن نتائج کی مصدقہ دستاویزات فراہم کرنے کا حکم دے دیا
پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس شکیل احمد اور جسٹس ارشد علی پر مبنی 2رکنی بینچ نے پی ٹی آئی رہنماؤں کی الیکشن نتائج کے دستاویزات کی فراہمی کے لیے درخواستوں پر سماعت کی۔ ان درخواست گزاروں میں تیمور جھگڑا، کامران بنگش اور دیگر رہنما شامل ہیں۔سماعت کے دوران درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ امیدوار کو مصدقہ دستاویزات دینا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے اور دستاویزات ہر امیدوار کا حق ہے۔جسٹس سید ارشد علی نے الیکشن کمیشن کے وکیل سے سوال کیا کہ درخواست گزاروں کو کون مصدقہ کاپی دے گا؟
جس پر الیکشن کمیشن کے وکیل کا کہنا تھا کہ درخواست گزار آر اوز سے بھی دستاویزات لے سکتے ہیں، وہاں پر درخواست دیں۔جسٹس شکیل احمد نے کہا کہ الیکشن رولز میں الیکشن کمیشن کا ذکر ہے کہ دستاویزات الیکشن کمیشن دے گا۔ درخواست گزار کے وکیل نے بھی عدالت میں کہا کہ رول 91کہتا ہے کہ الیکشن کمیشن مصدقہ دستاویزات فراہم کرے گا۔الیکشن کمیشن کے وکیل نے عدالت میں بتایا کہ ہمارے پاس فارم 45اور 47جب آئے تو ہم نے اپلوڈ کیے۔درخواست گزار الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ سے فارم حاصل کرسکتے ہیں۔14دن میں فارم جمع نہ کروانے والے آر اوز کے خلاف کارروائی شروع کردی ہے۔بعد ازاں عدالت نے الیکشن کمیشن کو نتائج کے مصدقہ دستاویزات درخواست گزاروں کو فراہم کرنے کا حکم دیتے ہوئے درخواستیں نمٹا دیں۔