مارچ میں حکومت سے شہریوں کو جان و مال اور عزت کا تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ امن مارچ میں بنوں اور گرد و نواح سے لوگ قافلوں کی صورت میں شامل ہو رہے ہیں۔
اطلاع کے مطابق امن مظاہرہ بنوں کے پریٹی گیٹ چوک سے شروع ہوا اور دیگر علاقوں سے لوگ قافلے کی شکل میں شریک ہورہے ہیں۔ امن مظاہرے میں لکی مروت، کرک، شمالی وزیرستان کے لوگ بھی مظاہرے میں شرکت کے لیے بنوں پہنچے ہیں۔ بنوں میں طبی حکام کا کہنا ہے کہ بدامنی کے خلاف شہریوں کے احتجاجی مارچ کے دوران فائرنگ اور بھگدڑ مچنے سے کم از کم ایک شخص ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے ہیں۔
بدامنی اور دہشت گردی کے باعث علاقہ عمائدین کی جانب سے 19 جولائی کو امن مارچ کی کال دی گئی جس میں تمام سیاسی رہنما، سماجی شخصیات اور تاجر برادری کو شرکت کی دعوت دی گئی تھی جبکہ بنوں میں احتجاج کے لیے جمعرات کی رات مساجد سے اعلانات بھی کیے گئے جس میں امام حضرات نے لوگوں کو سفید جھنڈوں کے ساتھ باہر آنے کی تاکید کی۔