بڑھتی ہوئی دہشت گردی کے خلاف آج بنوں میں احتجاجی مظاہرہ کیا جا رہا ہے ۔تاجر برادری کی کال پر جمعے کے روز امن مارچ کا انعقاد کیا گیا ہے جس میں اس وقت ہزاروں افراد شریک ہیں۔ حالیہ دنوں میں بنوں میں دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے واقعات کے باعث اس احتجاج کا اعلان کیا گیا تھا۔ دو روز قبل بنوں کینٹ پر اور اس کے بعد ڈیرہ اسماعیل خان کے نواحی علاقے میں مرکز صحت پر دہشت گردوں کے حملہ وہ حالیہ واقعات تھے جن کے بعد امن مارچ کا فیصلہ کیاگیا تھا۔
مارچ میں حکومت سے شہریوں کو جان و مال اور عزت کا تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ امن مارچ میں بنوں اور گرد و نواح سے لوگ قافلوں کی صورت میں شامل ہو رہے ہیں۔
اطلاع کے مطابق امن مظاہرہ بنوں کے پریٹی گیٹ چوک سے شروع ہوا اور دیگر علاقوں سے لوگ قافلے کی شکل میں شریک ہورہے ہیں۔ امن مظاہرے میں لکی مروت، کرک، شمالی وزیرستان کے لوگ بھی مظاہرے میں شرکت کے لیے بنوں پہنچے ہیں۔ بنوں میں طبی حکام کا کہنا ہے کہ بدامنی کے خلاف شہریوں کے احتجاجی مارچ کے دوران فائرنگ اور بھگدڑ مچنے سے کم از کم ایک شخص ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے ہیں۔
بدامنی اور دہشت گردی کے باعث علاقہ عمائدین کی جانب سے 19 جولائی کو امن مارچ کی کال دی گئی جس میں تمام سیاسی رہنما، سماجی شخصیات اور تاجر برادری کو شرکت کی دعوت دی گئی تھی جبکہ بنوں میں احتجاج کے لیے جمعرات کی رات مساجد سے اعلانات بھی کیے گئے جس میں امام حضرات نے لوگوں کو سفید جھنڈوں کے ساتھ باہر آنے کی تاکید کی۔