چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی نے 9 مئی کے مقدمات میں رہنماؤں اور کارکنوں کی سزاؤں کو چیلنج کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام فیصلے اعلیٰ عدلیہ میں چیلنج کریں گے،ہم نے چیف جسٹس سے کہا تھا کہ صرف انصاف کے ساتھ فیصلہ کریں، ہمیں کچھ نہیں چاہیے ۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ ایوان میں واپسی یا بائیکاٹ کا فیصلہ بانی کریں گے، ایسے فیصلوں سے جمہوریت ڈی ریل ہوجائے گی، اب بھی وقت ہے کہ سسٹم بچایا جائے ۔
بیرسٹر گوہر نے کہاکہ آج جمہوریت کے لیے افسوس کا دن ہے، ہم بڑے افسوس سے یہ پریس کانفرنس کر رہے ہیں، ہمارا مینڈیٹ چوری ہو گیا تھا، ہم نے ہر ممکن کوشش کی کہ جمہوریت چلے، ایوان چلے ۔
انہوں نے کہاکہ ہم سسٹم میں رہے ، ایوان میں رہے، دھرنا نہیں دیا،ظلم ، نا انصافی اور غیر مساوی سلوک کی انتہا ختم نہیں ہورہی ۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ سینیٹ اور قومی اسمبلی کے اپوزیشن لیڈران سمیت ہمارے 6 ایم این ایز اور 3 ایم پی ایز اور ایک سینیٹر کو سزا ہوئی، سنی اتحاد کے چئیرمین حامد رضا کو سزا ہوئی، زرتاج گل کو سزا ہوئی، ہم نے چیف جسٹس سے کہا تھا کہ صرف انصاف کے ساتھ فیصلہ کریں، ہمیں کچھ نہیں چاہیے ۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی انتشار اور سیاست پر نہیں بلکہ سسٹم کے چلنے پر یقین رکھتی ہے، جنہیں سزائیں دی گئیں وہ سیاست میں تشدد پر یقین نہیں رکھتے، ہم چاہتے ہیں کہ سسٹم چلے اور ایوان مضبوط ہو ۔
انہوں نے کہاکہ ہم تمام فیصلوں کو اعلیٰ عدالتوں میں چیلنج کریں گے، ایوان میں واپسی یا بائیکاٹ کا فیصلہ بانی کریں گے، 3 روز میں 3 سزائیں ہوئیں اور45سال کی سزا سنائی گئی ۔