وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے افغانستان کا ایک روزہ دورہ کیا، جہاں افغان عبوری وزیر خارجہ سے ملاقات کے بعد ازبکستان، افغانستان اور پاکستان کے مابین کابل میں ازبک-افغان-پاک (یو اے پی) ریلوے کوریڈور کے تحت نائب آباد-خرلاچی ریلوے لنک کے لیے مشترکہ فیزیبلٹی سٹڈی کے فریم ورک معاہدے پر دستخط ہوگئے ۔
اپنے ایک بیان میں نائب وزیراعظم و وزیرخارجہ اسحٰق ڈار نے کہا ہے کہ میں پاکستان، افغانستان اور ازبکستان کے عوام اور حکومتوں کو نائب آباد-خرلاچی ریلوے لنک کے لیے مشترکہ فیزیبلٹی سٹڈی کے فریم ورک معاہدے پر دستخط ہونے پر دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتا ہوں، جو ازبک-افغان-پاک (یو اے پی) ریلوے کوریڈور کے تحت طے پایا ہے ۔
پوسٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ میں ازبکستان اور افغانستان کے وزرائے خارجہ کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے اس معاہدے پر بروقت دستخط کے لیے بھرپور تعاون اور عزم کا اظہار کیا ۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے اس معاہدے کی تفصیلات کو حتمی شکل دینے کے لیے پورے مذاکراتی عمل کے دوران قریبی رابطہ برقرار رکھا ۔
وزیرخارجہ اسحٰق ڈار کا کہنا تھا کہ یو اے پی ریلوے کوریڈور علاقائی رابطے اور اقتصادی انضمام کو فروغ دینے میں ایک اہم سنگ میل ہے، جو وسطی ایشیائی ممالک کو افغانستان کے راستے پاکستانی بندرگاہوں سے جوڑے گا ۔
انہوں نے مزید کہا کہ آج اس معاہدے پر دستخط سابق پی ڈی ایم حکومت (23–2022) کی قیادت اور عزم کا نتیجہ ہیں، جب وزیراعظم شہباز شریف کی سربراہی میں مجھے بطور وزیر خزانہ اس منصوبے کی قیادت کرنے کا کام سونپا گیا تھا ۔
نائب وزیراعظم اور وزیرخارجہ اسحٰق ڈار کا کہنا تھا کہ ہم نے برادر ممالک کے ساتھ مل کر اس انقلابی منصوبے کی بنیاد رکھی ۔
اس سے قبل وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحٰق ڈار نے افغانستان اور ازبکستان کے وزرائے خارجہ کے ساتھ کابل میں ملاقات بھی کی ۔
سہ فریقی ملاقات میں مضبوط تعلقات اور امن، روابط، تجارت اور علاقائی ترقی کے لیے مشترکہ عزم کا اعادہ کیا گیا ۔
تینوں فریقوں نے خطے کی اقتصادی صلاحیت کو بروئے کار لانے اور اپنے عوام کے لیے طویل المدتی خوشحالی کو یقینی بنانے کے لیے مسلسل تعاون کی اہمیت پر زور دیا ۔