اسلام آباد کی مقامی عدالت میں دوران سماعت بشریٰ بی بی کمرہ عدالت میں آبدیدہ ہو گئیں۔ عدالت نے بانی پی ٹی آئی کی 6 اور بشریٰ بی بی کی ایک مقدمے میں ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
دوران سماعت بشریٰ بی بی نے جذبانی انداز میں کہا میں اب اس عدالت میں نہیں آؤں گی۔ یہاں صرف ناانصافیاں ہوتی ہیں۔ میرا کمبل اور دیگر سامان گاڑی میں ہے جب آپ کہیں گے جیل جانے کو تیار ہوں۔ ہمارے وکلاء سمیت تمام وکلاء صرف وقت ضائع کرتے ہیں، جو اندر انسان بیٹھا ہے کیا وہ انسان نہیں ہے،کسی جج کو نظر نہیں آتا۔
دوران سماعت وکیل سلمان صفدر نے عدالت کو بتایا کہ بشری بی بی عدت کیس میں بری ہوئی تو توشہ خانہ ٹو میں گرفتار کر لیا، توشہ خانہ ٹو کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے ضمانت دیدی۔ اس کیس میں کوئی چالان نہیں کسی اور ملزم کو گرفتار نہیں کیا۔ ڈیڑھ سال سے کوئی تفتیش نہیں کی گئی سیاسی بنیادوں پر مقدمہ بنایا گیا۔
جج نے پولیس سے استفسار کیا کہ کیا آپ کو گرفتاری مطلوب ہے؟ تفتیشی آفیسر نے جواب دیا کہ توشہ خانہ سے ریکارڈ لینے کے بعد عدالت کو آگاہ کر سکتے ہیں۔ عدالت نے دلائل سسنے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا۔