سانحہ 9 مئی 2023ء کے 19 مجرمان کی سزاؤں میں معافی کا اعلان کردیا گیا۔ آئی ایس پی ار کے مطابق مجرمان نے قانونی حق استعمال کرتے ہوئے رحم اور معافی کی پٹیشنز دائر کیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق سانحہ 9 مئی 2023ء میں ملوث 85 افراد کو جرم ثابت ہونے پر سزائیں سنائی گئی تھیں، جن میں سے 67 افراد نے رحم کی پٹیشن دائر کیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق 48 پٹیشنز کو قانونی کارروائی کیلئے ”کورٹس آف اپیل“ میں نظرثانی کیلئے ارسال کردیا گیا جبکہ 19 مجرمان کی پٹیشنز کو خالصتاً انسانی بنیادوں پر قانون کے مطابق منظور کیا گیا، دائر کی گئی دیگر رحم کی پٹیشنوں پر عملدرآمد مقررہ مدت میں قانون کے مطابق کیا جائے گا۔
رپورٹ کے مطابق جن مجرمان کی سزائیں معاف کی گئیں ان میں محمد ایاز ولد صاحبزادہ خان، سمیع اللہ ولد میرداد خان، لئیق احمد ولد منظور احمد، امجد علی ولد منظور احمد، یاسر نواز ولد امیر نواز خان، سعید عالم ولد معاذاللہ خان، زاہد خان ولد محمد نبی، محمد سلیمان ولد سعید غنی جان، حمزہ شریف ولد محمد اعظم، محمد سلمان ولد زاہد نثار شامل ہیں۔
سزائیں معاف کرانے والے دیگر مجرمان میں اشعر بٹ ولد محمد ارشد بٹ، محمد وقاص ولد ملک محمد خلیل، سفیان ادریس ولد ادریس احمد، منیب احمد ولد نوید احمد بٹ، محمد احمد ولد محمد نذیر، محمد نواز ولد عبدالصمد، محمد علی ولد محمد بوٹا، محمد بلاول ولد منظور حسین اور محمد الیاس ولد محمد فضل حلیم۔
آئی ایس پی آر کے مطابق ان مجرمان کو ضابطے کی کارروائی مکمل ہونے کے بعد رہا کیا جارہا ہے، دیگر تمام مجرمان کے پاس بھی اپیل کرنے اور قانون اور آئین کے مطابق دیگر قانونی حقوق برقرار ہیں۔
ترجمان پاک فوج کے مطابق سزاؤں کی معافی ہمارے منصفافہ قانونی عمل اور انصاف کی مضبوطی کا ثبوت ہے، یہ نظام ہمدردی اور رحم کے اصولوں کو مدنظر رکھتے ہوئے انصاف کی فراہمی کو یقینی بناتا ہے، اس سے قبل اپریل 2024ء میں قانون کے مطابق انسانی ہمدردی کی بنیاد پر 20 مجرمان کی رہائی کا حکم صادر کیا گیا تھا۔