پاکستان کی میزبانی میں اسلام آباد میں 6 ملکی ریجنل چیفس آف ڈیفنس سٹاف کانفرنس کا انعقاد کیا گیا، آئی ایس پی آر کے مطابق کانفرنس میں امریکہ سمیت قازقستان، کرغیزستان، تاجکستان اور ازبکستان کے اعلیٰ عسکری رہنماؤں نے شرکت کی اور یہ تاریخی کثیرالملکی اجلاس علاقائی سلامتی، فوجی سفارت کاری اور تزویراتی مکالمے کو فروغ دینے کی جانب ایک اہم قدم ثابت ہوا ۔
اسلام آباد: پاک فوج کے شعبہ اطلاعات عامہ انٹر سروسز پبلک ریلیشنز کے مطابق پاکستان نے آج وفاقی دارالحکومت میں پاکستان نے ریجنل چیفس آف ڈیفنس سٹاف کانفرنس کی میزبانی کی جس میں امریکہ، قازقستان، کرغزستان، تاجکستان اور ازبکستان کے سینیئر عسکری قیادت نے شرکت کی ۔
آئی ایس پی آر کے مطابق فیلڈ مارشل عاصم منیر نے دفاعی وفود کا باضابطہ خیرمقدم کیا اور خطے میں امن، استحکام اور تعمیری شراکت داری کے لیے پاکستان کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا ۔
آئی ایس پی آر نے بتایاکہ اعلیٰ سطح اجلاس میں علاقائی سکیورٹی کی صورتحال پر گفتگو ہوئی، اعلیٰ سطح اجلاس میں وسطی و جنوبی ایشیا کے بدلتے ہوئے تذویراتی ماحول، مشترکہ تربیتی اقدامات، انسدادِ دہشت گردی میں تعاون پر تفصیلی گفتگو ہوئی ۔
اس موقع پر فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کا کہنا تھاکہ سرحدوں سے ماورا خطرات اور پیچیدہ ہائبرڈ چیلنجز کے دور میں عسکری تعاون کی اہمیت زیادہ ہوجاتی ہے، سرحدوں سے ماورا خطرات اور پیچیدہ ہائبرڈ چیلنجز کے دور میں تذویراتی مکالمے اور باہمی اعتماد کی اہمیت زیادہ ہوجاتی ہے ۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان اپنے شراکت دار ممالک کے ساتھ ایک محفوظ اور خوشحال علاقائی ماحول کے قیام کے لیے پرعزم ہے ۔
کانفرنس میں ہنگامی حالات میں ہم آہنگ انسانی ردِ عمل جیسے موضوعات پر تفصیلی گفتگو ہوئی اور شرکاء نے امن، قومی خودمختاری، مشترکہ سکیورٹی خطرات، دہشت گردی، سائبر خطرات اور پرتشدد انتہاپسندی سے نمٹنے کے عزم کا اجتماعی اظہار کیا ۔
آئی ایس پی آر نے بتایاکہ وفود نے ایسی جامع اور مستقل بین الدفاعی سفارت کاری کے فروغ پر پاکستان کی قیادت اور مہمان نوازی کو سراہا ۔
آئی ایس پی آر کے مطابق مضبوط روابط، پائیدار امن کے عنوان سے منعقدہ کانفرنس کا مقصد سکیورٹی تعاون کو مستحکم کرنا تھا، کانفرنس کا مقصد تربیتی اقدامات کو فروغ دینا، انسدادِ دہشت گردی اور دفاعی و سلامتی شعبوں میں بہترین عملی تجربات کا تبادلہ ممکن بنانا تھا ۔
کثیرالملکی اجلاس علاقائی سلامتی کے تعاون، عسکری سفارت کاری اور تذویراتی مکالمے کو فروغ دینے کی جانب ایک نمایاں پیش رفت ثابت ہوا، یہ تذویراتی ہم آہنگی پاکستان کے مشترکہ سلامتی مفادات کےعزم کی عکاس ہے اور یہ علاقائی یکجہتی پر مبنی ایک محفوظ، تعاون پر مبنی خطہ تشکیل دینے کے عزم کی عکاس ہے ۔