اسلام آباد: جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں قائم سپریم کورٹ کی تین رکنی عدالت میں کپڑوں کی پیکنگ کیلئے بیرون ملک سے منگوائے خام مال پر ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کرنے کے خلاف دائر اپیلوں پر سماعت ہوئی۔
سپریم کورٹ نے خام مال پر ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کرنے کیخلاف درخواست خارج کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ حکومت کی مالیاتی پالیسی میں مداخلت نہیں کریں گے۔
درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ پیکنگ کیلئے استعمال ہونے والے خام مال پر ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کرنا غیر مساوی سلوک ہے۔ اسی نوعیت کا ایک اور خام مال ہے، جس پر ریگولیٹری ڈیوٹی عائد نہیں کی گئی۔
جسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس دیے کہ وفاقی حکومت ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کر سکتی ہے، یہ فیڈریشن کا پالیسی معاملہ ہے، یہ وفاقی حکومت نے طے کرنا ہے کس پر ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کرنی ہے۔
جسٹس منصور علی شاہ کا کہنا تھا کہ ٹھیک ہے پھر آپ وہی خام مال منگوا لیں جن پر ریگولیٹری ڈیوٹی نہیں ہے، مالیاتی پالیسی میں مداخلت نہیں کریں گے، سپریم کورٹ بطور عدالت ریگولیٹری ڈیوٹی سے متعلق مذاکرات نہیں کر سکتی۔
اس موقع پر جسٹس عائشہ ملک نے کہا کہ ہمارا کام مالیاتی پالیسی کو دیکھنا نہیں ہے۔
سپریم کورٹ نے ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف اپیل خارج کردی۔ اس سے قبل سندھ ہائی کورٹ نے خام مال پر ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کرنے کے خلاف درخواست خارج کی تھی۔