اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر سائیڈ لائن پر پاکستان، چین، روس اور ایران کے وزرائے خارجہ کا چار فریقی اہم اجلاس ہوا۔
اجلاس کے دوران چین، روس اور ایران نے تصدیق کی ہے کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان ، مجید بریگیڈ گروپ اور بلوچستان لبریشن آرمی سمیت متعدد دہشتگرد گروہ افغانستان سے کام کر رہے ہیں اور پڑوسی ممالک کے لیے خطرے کا باعث ہیں۔
اجلاس کے بعد جاری ہونے والے مشترکہ بیان کے مطابق چاروں وزرائے خارجہ نے افغان طالبان کے ٹی ٹی پی سمیت کسی بھی دہشت گرد گروپ کو پناہ نہ دینے کے دعوؤں کو مسترد کر دیا ہے۔
چاروں ممالک کے وزرائے خارجہ نے افغانستان میں دہشت گردی سے متعلق سیکیورٹی کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے اور کہا کہ دہشت گرد گروپس داعش، القاعدہ، مشرقی ترکستان اسلامک موومنٹ ، تحریک طالبان پاکستان ، جیش العدل، بلوچستان لبریشن آرمی اور مجید بریگیڈ گروپ افغانستان میں چھپے ہوئے ہیں اور علاقائی و عالمی سلامتی کے لیے بدستور سنگین خطرہ ہیں۔
چاروں ممالک نے ان گروپوں کی جانب سے پڑوسی اور دوسرے کسی ملک پر کی گئی دہشت گرد کارروائیوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کثیرالجہتی سطحوں پر انسداد دہشت گردی پر تعاون کو مضبوط بنانے پر زور دیا۔
اعلامیے میں چاروں ممالک نے مطالبہ کیا ہے کہ طالبان حکومت اپنی سرزمین کسی دوسرے ملک میں دہشت گردی کے لیے استعمال نہ ہونے دینے کے اپنے بین الاقوامی وعدوں کی پاسداری کرے۔
اعلامیے کے مطابق دہشت گردی کی علامات اور بنیادی وجوہات دونوں کو حل کرنے اور دہشت گردی کو جلد از جلد ختم کرنے کے لیے جامع اقدامات کرنے میں افغانستان کی مدد کی جانی چاہیے۔
چاروں ممالک کے وزرائے خارجہ نے لاکھوں افغان مہاجرین کی میزبانی پر علاقائی ممالک بالخصوص پاکستان اور ایران کے اقدامات کی تعریب بھی کی ہے ۔