معرکہ حق میں بھارت کیخلاف عظیم فتح پرملک بھر میں آج یوم تشکر منایا جارہا ہے۔ دارالحکومت اسلام آباد میں دن کا آغاز 31 توپوں کی سلامی سے ہوا۔ تمام صوبائی دارالحکومتوں اور گلگت بلتستان میں21،21 توپوں کی سلامی دی گئی۔
نماز فجر کے بعد مساجد میں قرآن خوانی کی گئی۔ ملکی سلامتی اورشہدا کے لیے خصوصی دعائیں کی گئیں۔ ملک بھرمیں یادگارِ شہداء پر پھول چڑھائے گئے اور دعائیہ تقاریب کا اہتمام کیا گیا۔
یوم تشکر کی مناسبت سے وزیراعظم ہاؤس میں پرچم کشائی کی تقریب منعقد ہوئی۔ وزیراعظم شہباز شریف نے قومی پرچم لہرایا اور قوم کو اس عظیم دن کی مبارکباد دی۔ وزیراعظم نے کہا کہ آج کا دن بھارت کی کھلی جارحیت کے خلاف پاکستان کی شاندار کامیابی پر شکر گزاری کا دن ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ 6 اور 7 مئی کی درمیانی شب بھارت نے بزدلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے حملہ کیا، جس میں معصوم پاکستانی شہری شہید ہوئے۔وزیراعظم کے مطابق، پاکستان ایک پرامن ملک ہے، مگر دفاع میں بھرپور جوابی کارروائی کا حق رکھتا ہے۔
واضح رہے کہ یوم تشکر کے مرکزی تقریب اسلام آباد میں پاکستان مونومنٹ پرمنعقد کی جائے گی۔ وزیراعظم شہبازشریف مہمانِ خصوصی ہوں گے۔ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا اور تینوں مسلح افواج کے سربراہان بھی تقریب میں شرکت کریں گے۔
یوم تشکر پر وفاقی اور صوبائی دارالحکومتوں میں پرچم کشائی کی تقریبات ہوں گی۔ ملک بھر میں یادگار شہدا پر پھول رکھے جائیں گے اور دعائیہ تقریب منعقد ہو گی۔ شہدا کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلیے لواحقین سے خصوصی ملاقاتیں ہوں گی۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے کہا ہے پاک فضائیہ کی جانب سے بھارت کے 5 نہیں بلکہ 6 طیارے مارگرائے گئے ہیں۔
وزیراعظم نے آج کامرہ ائیربیس کا دورہ کیا جس میں وزیراعظم کے ہمراہ آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر، ائیرچیف مارشل ظہیراحمد بابرسدھو ، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار اور وزیر دفاع خواجہ آصف بھی موجود تھے۔
وزیر اعظم نے دشمن کی برتری کی خوش فہمی کو خاک میں ملانے والے پاک فضائیہ کے شاہینوں سے ملاقات کی اور ان سے خطاب کیا۔ میں وزیر اعظم نے کہا کہ قوم کو یہ بتاسکتا ہوں کہ بلا خوف تردید 5 نہیں شاہینوں نے 6 جہاز مار گرائے ہیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ چند گھنٹوں میں پاک فوج نے بہادری کی وہ تاریخ رقم کی جو قیامت تک پڑھی جائے گی، 10 گھنٹے سے بھی کم وقت میں دشمن کو آپ نے مات دی۔