اپنے ایک بیان میں وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ ایڈہاک ججز چیف جسٹس نے نہیں جوڈیشل کمیشن نے مقرر کرنے ہیں۔ میری رائے میں ایڈہاک ججز تعینات ہونے چاہییں۔ ایڈہاک ججز کی تعیناتی کی آئین بھی اجازت دیتا ہے۔
اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے سے ایک جماعت کو مضبوط ہونے کا موقع دیا گیا ہے۔ 8 ججز نے مخصوص نشستوں کے کیس میں آئین کو ری رائٹ کیا۔ پی ٹی آئی رہنماؤں پر آرٹیکل 6 لگانے کا معاملہ پارلیمنٹ میں لایا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی مدت ملازمت میں توسیع کی خبریں درست نہیں۔ جوڈیشل سسٹم کی اصلاحات کے لیے آئینی ترمیم کے حق میں ہوں۔
وزیر قانون نے کہا کہ ایک دو ماہ قبل چیف جسٹس سے جوڈیشل کمیشن کی میٹنگ کے حوالے سے ملاقات ہوئی تھی۔ اس وقت چیف جسٹس کی مدت ملازمت میں توسیع کا معاملہ بھی زیر بحث آیا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ مدت ملازمت کی توسیع میں دلچسپی نہیں۔
وزیر قانون نے انکشاف کیا کہ جسٹس منصور علی شاہ چیف جسٹس کی مدت ملازمت کی توسیع کی تجویز سے متفق تھے۔ جسٹس منصور علی شاہ نے کہا تھا کہ چیف جسٹس کی مدت ملازمت میں توسیع کا اختیار پارلیمان کے پاس ہے۔