شاور: نئی فورس کے قیام کے لیے ریگولیٹری فورس بل اسمبلی میں پیش،فورس ریگولیٹری قوانین پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کیلئے تیار کی جائیگی ۔
مسودے کے مطابق ریگولیٹری فورس کے لیے الگ پولیس سٹیشن ہوں گے، علیحدہ وردی ہوگی، ریگولیٹری فورس ماحولیاتی تحفظ،قیمتوں پر کنٹرول سمیت 19 قوانین کی خلاف ورزیوں پر نظر رکھے گی ۔
ریگولیٹری فورس کنال اینڈ ڈرینج ایکٹ، الیکٹریسٹی ایکٹ کے خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کریگی،تجاوزات ، فوڈ سیفٹی اور فرٹیلائزر کنڑول ایکٹ کی خلاف ورزی روکنا بھی ریگولیٹری فورس کے ذمے ہوگی ۔
مسودے کے متن کے مطابق ریگولیٹری فورس کا ہیڈ آفس پشاور میں ہوگا، ہر ضلع میں الگ الگ ریگولیٹری فورس ہوگی، ریگولیٹری فورس کیلئے نئی بھرتیاں یا پولیس فورس اور لیویز اہلکاروں کو شامل کیا جائے گا ۔
خیبرپختونخوا حکومت نے صوبے میں زرعی اراضی پر ٹیکس لاگو کرنے کا فیصلہ کرلیا، ایک شخص جسکی زرعی آمدن 15 کروڑ روپے سالانہ سے زائد ہو ان پر سوپر ٹیکس لگے گا، جس شخص کے پاس ایک پٹوار سرکل سے زیادہ زمین ہو اسکی لوکیشن کی تفصیلات جمع کرائے گا،مجموعی زرعی آمدن پر ریٹرن بھی جمع کرایا جائے گا ۔
نئی قانون سازی کے تحت زرعی اراضی کو تین زونز میں تقسیم کیا گیا ہے، زون ون میں ساڑھے 12 ایکٹر سے 25 ایکڑ زائد اراضی پر فی ایکڑ 1200 روپے ٹیکس عائد ہوگا ۔
زون ٹو میں ساڑھے 12 ایکڑ سے 25 ایکڑ اراضی فی ایکڑ 900 روپے ٹیکس عائد ہوگا، زون تھری میں ساڑھے 12 سے 25 ایکڑ اراضی پر 500 روپے فی ایکڑ کے حساب سے ٹیکس عائد ہوگا ۔
پشاور:زون تھری میں ساڑھے 12 سے 25 ایکڑ اراضی پر 500 روپے فی ایکڑ کے حساب سے ٹیکس عائد ہوگا۔