اسلام آبادہائیکورٹ میں پاکستان تحریک انصاف کے گرفتاراراکین اسمبلی اور دیگر رہنماؤں کے جسمانی ریمانڈ کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کی درخواستوں پر سماعت ہوئی۔
درخواست گزار کے وکیل نے استدعا کی کہ ماتحت عدالت کو زیادہ لمبا جسمانی ریمانڈ نہیں دینا چاہیے تھا، ٹرائل عدالت نے اپنے آرڈر میں ریمانڈ کی کوئی وجوہات بھی نہیں لکھیں۔
ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کے گرفتار رہنماؤں کے جسمانی ریمانڈ کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے سنگجانی جلسے پر درج مقدمات میں گرفتار ملزمان کی درخواستوں پر آرڈر جاری کیا گیا۔
پراسیکیوٹر جنرل نے کہا کہ جسمانی ریمانڈ کا فیصلہ معطل کرنے سے برا تاثر جائے گا۔ اس پر چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیئے کیا برا تاثر جائے گا؟ میں واضح آبزرویشن دے چکا ہوں۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے درخواست پر مزید سماعت کل تک ملتوی کر دی۔